پشاور ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران معاملہ ختم کرانے کے لیے 14 روز کا وقت دے دیا۔
ذرائع کے مطابق پشاور کے حیات آباد سے چار بھائیوں کی بازیابی کے لیے کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے کی۔
عدالت کی طلبی پر ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تمام اداروں نے رپورٹ دی ہے کہ انکے حراست میں نہیں جس پر جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ یہ افراد کہاں گئے، زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا جس پر ایڈیشنل آئی جی سپشل برانچ موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم پر جی آئی ٹی بنائی۔
لیکن جب متاثرہ فریق کو جی آئی ٹی میں بلایا تو کوئی نہیں آیا،متاثرہ خاندان تعاون نہیں کررہا۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ متاثرہ خاندان آپ کے پاس آجائے گا۔
پشاور ہائیکورٹ نے متاثرہ خاندان کو جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے پاس بھجوادیا۔ جسٹس شکیل احمد نے حکم دیا کہ 14 روز کا وقت دیتا ہوں، پھر اس کو مسئلے کو سنیں گے۔