سپریم کورٹ فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ممبران کی جانب سے حلف نامے جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی کے 70 سے زائد ممبران نے بھی حلف نامے جمع کرادیے۔
مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ فیصلے کے بعد پی ٹی آئی ممبران کی جانب سے حلف نامے جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 90 سے زائد ممبران ہیں جن میں سے 70 سے زائد ممبران نے پارٹی کے صوبائی صدر اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے پاس حلف نامے جمع کرادیے جبکہ باقی ممبران بھی جلد حلف نامے جمع کرائیں گے۔
عدالت کا صنم جاوید کو مکمل طور پر خاموشی اختیار کرنے کا حکم، گھر جانے کی اجازت
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی ممبران نے حلف نامے میں اقرار کیا ہے کہ پی ٹی آئی میں تھے، رہیں گے اور پی ٹی آئی کی پیلٹ فارم سے ہی الیکشن لڑا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام ممبران کے حلف نامے پورے ہونے کے بعد طلبی پر الیکشن کمیشن میں جمع کرائے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر پاکستان تحریک انصاف کوقومی و صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔
تحریک انصاف کے کتنے ممبران قومی اسمبلی نے بیان حلفی جمع کردیے
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کوقومی و صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشست ملے گی۔
اکثریتی فیصلے میں 39 ارکان کو پی ٹی آئی کا منتخب رکن قومی اسمبلی قراردے دیا گیا، باقی 41 ارکان 15دن میں بیان حلفی جمع کراکر سیاسی جماعت کا حصہ بن سکتے ہیں اور اگر سیاسی جماعت انہیں اپنا رکن قرار دیتی ہے تو یہ نشستیں اس جماعت (یعنی پی ٹی آئی) کی تصور ہوں گی جبکہ فیصلے کا اطلاق صوبائی اسمبلیوں پربھی ہوگا کوئی ابہام ہوتوپی ٹی آئی فیصلے کی تشریح یا وضاحت کیلئے رجوع کرسکتی ہے ۔
مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، سینیٹ و قومی اسمبلی اجلاس بلانے پر غور
فیصلے میں قرار دیا گیا کہ الیکشن کمیشن، پی ٹی آئی کو وضاحت چاہیے توعدالت سے رجوع کرسکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد اس کے بعد مخصوص نشستوں کا فیصلہ پارٹی کی جنرل نشستوں کی تعداد کی بنا پر ہوگا۔