امریکا کے تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں مشتبہ حملہ آور نے اکیلے سب کچھ کیا۔
واضح رہے کہ امریکا میں ہفتے کے روز ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی کے دوران ان پر فائرنگ کی گئی، وہ اس حملے میں محفوظ رہے جبکہ حملہ آور مارا گیا، تاہم سیاسی ریلی میں امریکا کے سابق صدر پر فائرنگ کرنے کے واقعے نے سکیورٹی انتظامات پر سوالات کھڑے کردیے۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ گولی ٹرمپ کے سر کے بالکل قریب کان کے اوپر والے حصے میں لگی۔ تاہم خوش قسمتی سے ٹرمپ کی جان بچ گئی۔
اس ضمن میں ایف بی آئی حکام کا کہنا تھا کہ حملہ آور کے سوشل میڈٰیا اکاؤئنٹس سے کوئی دھمکی آمیز مواد نہیں ملا، واقعہ کو اندرونی دہشت گردی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق حملہ آور نے جو بندوق استعمال کی اسے اس کے والد نے قانونی طور پر خریدا تھا، حملے سے متعلق شواہد کی چھان بین جلد مکمل کرلیں گے، حملہ آور تھامس میتھیوکروکس نے 2022 میں گریجویشن مکمل کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی درست پیشگوئی کرنے والے پادری کی ویڈیو وائرل
ایف بی آر کے مطابق حملہ آور کی سرٹیفیکیٹ لینے کی ویڈیو جاری کردی گئی۔ ادھر امریکی اٹارنی جنرل کا کہنا ہے ایف بی آئی کو تحقیقات کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔
پینٹاگان کے مطابق حملہ آور کا کوئی فوجی بیک گراؤند نہیں ہے، تھامس ٹرمپ کی اپنی جماعت کا کارکن تھا، حملہ آور کی گاڑی ٹرمپ کی ریلی کے مقام سے نزدیک پارک تھی۔
واضح رہے کہ امریکی خفیہ سروس کی طرف سے ان دعوؤں کی تردید کی گئی ہے کہ ’ اس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے پنسلوانیا کی انتخابی ریلی سے قبل ٹرمپ کو اضافی تحفظ دینے سے انکار کیا تھا۔’
اتوار کے روز امریکی خفیہ سروس کے ترجمان انتھونی گگلیلمی کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ ایکس ’ پر کہا گیا ہے کہ یہ دعوی درست نہیں بلکہ بالکل غلط ہے۔