وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے جیل ٹرائل کی منظوری دے دی جبکہ وزارت قانون نے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے جیل ٹرائل کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا، جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن نیب آرڈینینس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔
وزارت قانون کے مطابق توشہ خانہ نئے کیس میں سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر ٹرائل جیل میں ہی ہوگا۔
توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے جیل ٹرائل کے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ امن امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں کرے۔
جیل ٹرائل نوٹیفکیشن سے متعلق سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلاء کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ریمانڈ کے لیے نیب ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محسن پاروں کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچ گئی۔
نیب ٹیم گیٹ نمبر 5 سے اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہو گئی جبکہ نیب ٹیم توشہ خانہ ریفرنس ٹو میں ملزموں کے جسمانی ریمانڈ کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی۔
احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ریمانڈ کے لیے آج اڈیالہ جیل میں سماعت کریں گے۔
اس سلسلے میں احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد علی وڑائچ بھی کیس کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل پہنچ گئے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلاء خالد یوسف چوہدری، رائے محمد علی، ایڈووکیٹ چوہدری ظہیر عباس اور عثمان گل بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئے۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
عدت کیس میں رہائی: عمران اور بشریٰ بی بی کے خلاف آخری کیس تھا، آج گھر لے کر جائیں گے، بیرسٹر گوہر
نیب ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو نئے توشہ خانہ ریفرنس میں گرفتار کیا گیا، بطور وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ نے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کیے، تحائف کم قیمت پر حاصل کرکے مہنگے داموں فروخت کر دیے۔
عدت کیس میں سزائیں معطل: کیا عمران خان اور بشریٰ بی بی جیل سے رہا ہوسکیں گے؟
قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنما اڈیالہ جیل کے گیٹ پہنچے تو انہیں سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کی نئے ریفرنس میں گرفتاری کا بتایا گیا تھا۔
راولپنڈی پولیس نے عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو اڈیالہ جیل کے گیٹ سے ہٹادیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کر کے 7، 7 سال کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے دونوں کو کیس سے بری کرنے کا حکم دیا تھا۔