مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں حکومت نے سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس بلانے پر غور شروع کردیا، حکومت نظر ثانی میں جانے سے پہلے پارلیمنٹ سے حکمت عملی مرتب کرے گی، حتمی فیصلہ کل نوازشریف کی صدارت اجلاس میں ہوگا۔
سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں نظرثانی اپیل دائر کرنے سے قبل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حکمت عملی کی تیاری کے لیے بحث کروانے پر غور شروع کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔
الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے سے ناخوش: ’مخصوص نشستیں دینا سمجھ سے بالاتر ہے‘
مخصوص نشستوں کے فیصلے پر اپیل میں جانا ہے یا نہیں پیر کو پارلیمنٹ میں فیصلہ ہوگا، خواجہ آصف
عدالتی فیصلوں کے بعد نواز شریف نے پارٹی کی مرکزی قیادت کا اجلاس طلب کرلیا
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں اور اراکین پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا حتمی فیصلہ کل نواز شریف کی صدارت میں اجلاس میں ہوگا۔
پارلیمنٹ کے اجلاس میں مخصوص نشستوں کے بارے میں عدالتی فیصلے پر بحث ہوگی جبکہ حکومت نظر ثانی اپیل میں جانے سے پہلے پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم سے حکمت عملی مرتب کرے گی۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کےلیے اہل قرار دے کر پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا جبکہ 11 ججوں نے تحریک انصاف کو پارلیمانی جماعت تسلیم کرلیا تھا۔
سپریم کورٹ نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے لیے تحریک انصاف کا حق تسلیم کیا تھا جبکہ عدالت نے 5-8 کے تناسب سے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کا آرڈر کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے 39 ارکان کو پی ٹی آئی کا منتخب رکن قومی اسمبلی قرار دے دیا جبکہ باقی 41 ارکان 15 دن میں بیان حلفی جمع کرا کے پی ٹی آئی کا حصہ بن سکتے ہیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ انتخابی نشان سے محرومی کسی جماعت کا الیکشن میں حصہ لینے کا حق ختم نہیں کرتی۔ پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے۔ عدالت نے اضافی مخصوص نشستوں پر انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو تحریک انصاف کی لسٹ کے مطابق مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔