امریکا کے سابق صدر اور ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ خیریت سے ہیں۔ ٹرمپ کی انتخابی ٹیم کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بالکل ٹھیک ہیں۔ مقامی طبی مرکز میں مکمل چیک اپ کروالیا گیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد اہلکاروں نے مجھے حصار میں لیا اور محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو علاج کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک گولی کان کے اوپری حصے میں لگی۔ جب خون بہت زیادہ بہا تب مجھے پتا چلا کہ کیا ہوا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر گولی چلانے والے کی گاڑی اور گھر سے دھماکا خیز مواد برآمد
امریکی صدر جو بائیڈن نے حملے کے کچھ دیر بعد ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور اُنہیں دلاسا دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ امریکی ایوانِ صدر نے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔ صدر بائیڈن نے پنسلوانیا کے گورنر جوش شیپرو اور بٹلر کے میئر باب ڈٰنڈوئے سے بھی گفتگو کی۔
امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن رونی جیکسن نے بتایا ہے کہ اس حملے میں اُن کا ایک بھتیجا بھی زخمی ہوا ہے۔ گولی اُس کی گردن کو لگتی ہوئی گزری۔ رونی جیکسن کے بھتیجے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
اس قاتلانہ حملے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی دوروں کے شیڈول پر نظرِثانی کی جارہی ہے۔ سیکیورٹی بڑھائی جارہی ہے اور جہاں جہاں اُنہیں جانا ہے وہاں پہلے سے سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جارہے ہیں تاکہ کوئی اور ناخوش گوار واقعہ رونما نہ ہو۔
نیو یارک کے ٹرمپ ٹاور کی سیکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ کردیا گیا ہے۔ مینہیٹن کے علاقے میں ففتھ ایونیو پر واقع اس عمارت کا پولیس کی ایک ٹیم نے تربیت یافتہ کتوں کے ذریعے معائنہ کیا۔
امریکی ایوانِ نمائندگان کی مرکزی تفتیشی کمیٹی (اوورسائٹ اینڈ اکاؤنٹیبلٹی) نے سیکریٹ سروس کے ڈائریکٹر کو 22 جولائی کو ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے حوالے سے بیان دینے کے لیے طلب کیا ہے۔
امریکا کے ارب پتی بزنس مین ایلون مسک نے کہا ہے کہ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے امریکی سیکریٹ سروس کے ڈائریکٹر کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔ یاد رہے کہ ایلون مسک کے حوالے سے گزشتہ روز یہ خبر آئی تھی کہ انہوں نے ٹرمپ کو انتخابی عطیے کی مد میں بہت بڑی رقم دی ہے۔