وزیراعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران حملے کی شدید مذمت اور گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران حملے پر رد عمل دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے انتخابی ریلی کے دوران حملے کی شدید مذمت اور گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ اور حملے میں زخمی ہونے والے دیگر افراد کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی عمل میں ہر قسم کا تشدد قابل مذمت ہے، اس مشکل وقت میں ہماری ہمدردیاں نیک خواہشات ڈونلڈ ٹرمپ کے خاندان کے ساتھ ہیں۔
دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ سابق امریکی صدر پر حملے کا سن کر گہرا صدمہ پہنچا، سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔
آصف زرداری نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور حملے میں اِنسانی جان کے ضیاع پر افسوس کا اظہارِ بھی کیا۔
ادھر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی مذمت کی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے سابق صدر کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جبکہ انہوں نے حملے میں دیگر زخمیوں کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
سرداری ایاز صادق نے کہا کہ حملہ جمہوری رویوں اور روایات کے منافی ہے، پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی ہر جگہ اور ہرشکل میں مخالفت کی، بات چیت اور افہام و تفہیم کے ساتھ معاملات حل کیے جانے چاہیئے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔
سابق امریکی صدر پر فائرنگ: عالمی رہنماؤں کا بیان سامنے آ گیا
رپورٹس کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی ریاست پنسلوانیا کے علاقے بٹلر میں منعقد ریلی کے شرکا سے خطاب کے لیے اسٹیج پر موجود تھے کہ اچانک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اور گولی بظاہر سابق امریکی صدر کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے جبکہ حملہ آور مارا گیا، اس واقعے میں ایک شخص بھی ہلاک ہوا۔
صدر بائیڈن کا ٹرمپ سے رابطہ، دلاسا دیا، سابق صدر کا سیکریٹ سروس سے اظہارِ تشکر
حملے کے فوراً سیکرٹ سروس کے اہلکار ٹرمپ کو اپنے حصار میں لے کر موقع سے روانہ ہوگئے، واقعے کے بعد ریلی فوری طور پر ختم کردی گئی۔