ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2024 کے فائنل میں بھارت نے پاکستان کو ہرا کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان میچ برمنگھم کے ایجبسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا۔
فائنل میں پاکستان چیمپئنز کے کپتان یونس خان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ اور پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 156 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے آل راؤنڈر شعیب ملک سب سے نمایاں بلے باز رہے، انھوں نے 41 جب کہ کامران اکمل نے 24 ، صہیب مقصود نے 21 ، سہیل تنویر 19، مصباح الحق 18 اور شرجیل خان نے 12 رنز اسکور کیے۔
کپتان یونس خان اور عامر یامین محض 7 ،7 رنز ہی بنا سکے جب کہ بوم بوم شاہد آفریدی 4 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
بھارت چیمپئنز کے بلے بازوں میں کھلاڑی امباتی رایودو شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 30 گیندوں پر 50 رنز بنائے جس کے بعد وہ وکٹ گنوا بیٹھے۔ مڈل آرڈر بیٹر گرکریت سنگھ نے 33 گیندوں پر 34، یوسف پٹھان نے تیز کھیلتے ہوئے 16 گیندوں پر 30 رنز اسکور کیے۔ یوراج سنگھ 15، روبن اوتھاپا 10 اور سریش رائنا 4 رنز پر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کے 157 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم نے پر اعتماد بیٹنگ کرتے آخری اوور میں فتح حاصل کی۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل پاکستان ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے سیمی فائنل میں ویسٹ انڈیز کو 20 رنز سے شکست دے کر فائنل میں پہنچا تھا۔
نارتھمپٹن میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 8 وکٹوں پر 198 رنز اسکور کیے، کپتان یونس خان 65 اور کامران اکمل 46 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
عامر یامین کے 40 اور سہیل تنویر کے 33 رنز نے بھی ٹیم کے بڑے اسکور میں اہم کردار ادا کیا۔
ویسٹ انڈیز کے فیڈرل ایڈورڈز نے 3، سلیمان بین نے 2 جبکہ جیروم ٹیلر اور ڈیوائن اسمتھ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈین ٹیم 178 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
ویسٹ انڈیز کی طرف سے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے ایشلے نرس تھے جنہوں نے 36 رنز کی اننگز کھیلی، جبکہ رایاد ایمرت 29 رنز کے ساتھ دوسرے نمایاں بلے باز رہے۔
پاکستان کی جانب سے سہیل خان نے 4، وہاب ریاض اور شعیب ملک نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے ٹیم کو جیت دلوائی۔
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا لیجنڈز کو 86 رنز سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا تھا۔
نارتھمپٹن میں کھیلے گئے میچ میں انڈیا لیجنڈز نے مقررہ 20 اورز میں 6 وکٹوں پر 254 رنز کا پہاڑ جیسا اسکور بنایا، روبن اتھاپا 65 رنز بناکر نمایاں رہے، پیٹر سڈل نے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جواب میں آسٹریلیا لیجنڈز مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں پر ایک سو اڑسٹھ رنز ہی بنا سکی، ٹم پین 40 رنز بناکر نمایاں رہے۔
بھارت کے دھوول کلکرنی اور پون نیگی نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
سابق پاکستانی کرکٹر سعید اجمل نے اس فائنل پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا، ’پاکستان چیمپیئنز فائنل میں پہنچ گئی ہے۔ ہماری خوش بختی کی دعا کریں اور اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔‘
ماہم گیلانی نے برمنگھم میں مداحوں کے درمیان شاہد آفریدی کی ایک ویڈیو کے ساتھ لکھا، ’اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ شاہد آفریدی نے گذشتہ برسوں کے دوران ایک بہت بڑا اور پرجوش پرستاروں کا گروپ جمع کیا ہے۔ کراچی کی پرشور سڑکوں سے لے کر انگلینڈ کے کرکٹ سٹیڈیم تک آفریدی کی اپیل سرحدوں اور ثقافتوں سے پرے ہے۔‘
یور میر نامی ایک صارف نے لکھا کہ کیا آج پاکستانی ٹیم انڈیا سے 2007 کا بدلہ لے سکے گی کیونکہ یہ تقریبا وہی ٹیمیں ہیں جو سنہ 2007 میں مد مقابل تھیں۔