اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے ہفتے کی صبح غزہ کے علاقے خان یونس پر حملہ کردیا۔ اس میزائل حملے میں کم و بیش 50 افراد کے شہید ہونے کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ 100 سے زائد فسلطینی زخمی ہوگئے۔
الجزیرہ ٹی وی کی ویب سائٹ نے بتایا کہ النس چورنگی پر اسرائیلی طیاروں نے ایک مکان پر پانچ میزائل برسادیے۔ ریڈیو اسرائیل نے ایک نشریے میں دعوٰی کیا کہ جس مکان کو نشانہ بنایا گیا اس میں حماس کے ملٹری چیف محمد دائف نے پناہ لے رکھی تھی۔
غزہ کے محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ ابتدائی طور پر 20 افراد کے شہید ہونے کی اطلاعات موصول ہوگئیں تاہم پھر تعداد بڑھتی چلی گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے کئی اسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ زخمی پہنچ گئے۔
اسرائیلی ریڈیو کا کہنا ہے کہ یقین سے نہیں کہا جاسکتا کہ اس حملے میں حماس کے ملٹری چیف محفوظ رہے یا شہید ہوئے۔
خان یونس کے النصر اسپتال میں 20 لاشیں لائی گئیں جبکہ 90 سے زائد زخمیوں کو علاج کے لیے لایا گیا۔ حماس کے میڈیا آفس نے دعوٰی کیا ہے کہ اس حملے میں سول ایمرجنسی سروس کے ارکان سمیت 100 افراد شہید ہوئے ہیں۔
حماس کے ترجمان ابو زہری کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس قتلِ عام کو درست ثابت کرنے کے لیے محمد دائف کا نام لے رہا ہے۔ شہید ہونے والے تمام افراد غیر متحارب شہری ہیں۔