راولپنڈی اڈیالہ جیل میں 19 کروڑ پاونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی ۔ سابق وزیر مملکت زبیدہ جلال اور سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کا بیان قلم بند کرلیا گیا۔
آئندہ سماعت پر پرویزخٹک، زبیدہ جلال اور اعظم خان پر جرح ہوگی۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے نئے نیب ریفرنس میں ضمانت کی درخواست بھی دائر کردی گئی۔
جج محمد علی وڑائچ نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
نیب کی لیگل ٹیم اور بانی پی ٹی آئی کے وکلا کے علاوہ سابق وزیر دفاع پرویز خٹک، سابق وزیر مملکت زبیدہ جلال اور سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان بھی پیش ہوئے۔ا
پرویز خٹک کی حاضری لگائی گئی جبکہ زبیدہ جلال اوراعظم خان کا بیان قلم بند کیا گیا۔ اس کے بعد فاضل عدالت نے سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے نئے نیب ریفرنس میں ضمانت کی درخواست پر عدالت نے نیب کو 15 جولائی کے لیے نوٹس جاری کردیا۔
اعظم خان نے عدالت کو دئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے بطور سیکرٹری وزیراعظم خدمات سرانجام دیں، شہزاد اکبر ایک دستخط شدہ نوٹ لے کر میرے پاس آئے، اس نوٹ پر شہزاد اکبر کے اپنے دستخط موجود تھے، اس نوٹ پر کابینہ سے منظوری لینے کا لکھا تھا۔
اعظم خان کے مطابق شہزاد اکبر نے بتایا کہ کانفیڈینشل ڈیڈ کابینہ میں منظوری کیلئے پیش کرنی ہیں، شہزاد اکبر نے کہا کہ وزیراعظم نے اس کی ہدایت کی ہے، شہزاد اکبر کی بات پر میں نے فائل کیبنٹ سیکرٹری کو بھجوا دی، میں نے وہ فائل کیبنٹ سیکرٹری کے حوالے کر دی۔
اعظم خان نے کہا کہ انہوں نے کیبنٹ میٹنگ میں ”ان کیمرہ اجلاس“ ہونے کی وجہ سے شرکت نہیں کی۔