لاڑکانہ شہر کے لہر کالونی کے رہائشی اور ڈی آئی جی آفیس میں تعینات پولیس اہلکار نے مبینہ طور خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا لی اہلکار کی مبینہ طور پر قرض داروں سے تنگ آ کر خود سوزی کی کوشش کی۔
زخمی اہلکار کو ورثاء نے تشویشناک حالت میں طبی امداد کے لیے چانڈکا اسپتال کے ٹراما سنٹر منتقل کیا۔ جہاں پر بروقت اس کو طبی امداد دی گئی ہے۔
اسپتال سپروائیزر نے بتایا کہ زخمی اہلکار گلزار نے خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا لی جس سے اس کا 40 فیصد جسم جل چکا ہے۔
اس موقع پر زخمی پولیس اہلکار گلزار نے بتایا کہ میں نے 2018 میں وحید شاہانی نامی شخص سے کسی مجبوری کے تحت پانچ لاکھ روپئے قرضہ لیا تھا۔ جو کے ابتک مبینہ طور پر مجھے سے 15 لاکھ روپے لے چکا ہے یہاں تک کہ اب بھی میرا بنک اے ٹی ایم کارڈ انہیں کے پاس ہے ہر ماہ تنخوا وہی لیتا ہے اور کہا کہ کئی عرصہ سے تنخوا نہ ملنے کے باعث اہلخانہ مفلسی کا شکار ہیں۔
زخمی پولیس اہلکار نے ایس ایس پی لاڑکانہ اور ڈی آئی جی سے مدد کرنے کی اپیل بھی کی ۔
دوسری جانب ڈی آئی جی لاڑکانہ آفس میں تعینات پولیس اہلکار گلزار مغیری کی کودکشی کی کوشش پر اعلی حکام نے تحقیقات کرانے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
ذہنی دباؤ اور پریشانی آج کی تیز رفتار زندگی میں بہت عام ہے۔ مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہر انسان کو سہارے، اچھے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ براہ کرم آپ ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔
اگر آپ اداس محسوس کر رہے ہیں۔ آپ تنگ ماحول میں کام کرنے کی وجہ سے تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔
کسی بھی بیماری کی وجہ سے پریشانی محسوس کر رہے ہیں یا حال میں آپ کوئی ذہنی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔
آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو کونسلنگ لینے کا مشورہ دیا ہے، آپ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کیفیت کو کوئی نہیں سمجھ رہا ہے۔
آپ درج ذیل ہیلپ لائنز سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان سے بات کرسکتے ہیں۔
مائنڈ آرگنائزیشن: 35761999 042
امنگ: 4288665 0317
ٹاک ٹومی ڈاٹ پی کے: 4065139 0333
بات کرو: 5743344 0335
تسکین: 5267936 0332
روح: 3337664 0333
روزن: 22444 0800
اوپن کونسلنگ 35761999 042
یہاں یہ بات اہم ہے کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا کوئی جاننے والا فرد خودکشی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی طرح کی علامات ظاہر کرتا ہے، تو براہ کرم درج ذیل ہدایات پرلازمی عمل کریں۔
اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ انہیں تنہا نہ چھوڑیں۔
ایسی چیزوں کو اِن کے پاس سے ہٹا دیں جس سے وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ایسے فرد کو طبی یا ذہنی صحت کے ماہر سے مدد لینے کے لیے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔