سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ایک بار پھر کہا ہے کہ میں پی ٹی آئی سے وابستہ ہیں، سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے سے تحریک انصاف کو فائدہ ہوا، موجودہ حکومت اپنے پاؤں پر نہیں کھڑی ہے، ن لیگ پارلیمنٹ میں تیسرے نمبر پر ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”دس“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت عدلیہ کی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کر رہی تھی، عدلیہ اپنی آزادی کیلئے کھڑی ہوئی ہے، اس تمام معاملے میں پی ٹی آئی کو فائدہ ہوا، تحریک انصاف کی 115 سیٹیں ہو جائیں گی۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے تحریک انصاف کو انصاف ملا، پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں سب سےبڑی جماعت ہے، پارلیمنٹ میں دوسری بڑی جماعت پیپلزپارٹی ہے، جب کہ مسلم لیگ ن پارلیمنٹ میں تیسرےنمبر کی جماعت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پیپلزپارٹی کی سپورٹ پر کھڑی ہے، پی پی پی فارم 47 کی حمایت نہ کرتی تو اسے فائدہ ہوتا، ن لیگ کی پنجاب میں 50 نشستیں خطرے میں ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے الزام عائد کیا کہ چیف الیکشن کمشنر زندگی کا مشن بنا کر آئے کہ پی ٹی آئی کو باہر کرنا ہے، انھوں نے اپنے ادارے کا مزاق بنایا ہے۔ پی ٹی آئی الیکشن کمشنر کو مستعفی ہونے پر مجبور نہیں کرپاتی تو بڑا جھول ہوگا، مخصوص سیٹوں کی 3 سماعتوں میں تو بحث ہی یہ ہوئی کہ نشستیں سنی اتحاد کی نہیں تو کس کی ہیں۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ سادہ الفاظ میں، 4 حکم ناموں کا ابہام ختم
انھوں نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے، کوئی بھی معاملہ ہو حکومت کی ٹانگیں کانپ جاتی ہیں۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے، انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے، رانا ثنا
فواد چوہدری نے ایک بار پھر کہا کہ میں تحریک انصاف کا ہی حصہ ہوں، پی ٹی آئی میں نہ ہوتا تو اس وقت وفاقی وزیر ہوتا۔