بھارت میں ان دنوں ایک ہلاک بھارتی فوجی کی بیوہ سوشل میڈیا پر وائرل ہے، تاہم اب بیوہ اور ہلاک فوجی کے والدین آمنے سامنے آ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال سیاچن میں ساتھی فوجیوں کو بچاتے ہوئے بھارتی فوجی کیپٹن انشومن سنگھ ہلاک ہوگیا تھا، جبکہ گزشتہ دنوں ہی ہلاک فوجی کی بیوہ سمرتی سنگھ کو کرتی چکرہ ایوارڈ دیا گیا تھا، یہ ایوارڈ بھارتی صدر کی جانب سے فوجی کیپٹن کے اعزاز میں دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اب ہلاک فوجی کیپٹن کے والد راوی پرتاب سنگھ اور والدہ منجو سنگھ کی جانب سے بہو پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ بیٹے کے اعزاز میں دیا گیا ایوارڈ ’کرتی چکرا‘ اپنے ساتھ لے گئی ہے۔
والدین کی جانب سے اعزازی ایوارڈ واپس دلوانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے، دوسری جانب والد کی جانب سے بھارتی چینل سے گفتگو میں مطالبے میں مزید کہنا تھا کہ مرنے والے افسر کے قریبی رشتہ دار (نیکسٹ آف کن) میں تبدیلی کی جائے اور معاشی مدد میں فیملی ممبران کو بھی حصہ دیا جائے۔
بھارتی فوجی کو خاتون کے سامنے نازیبا حرکت کرنا مہنگی پڑ گئی
والدین کی جانب سے کہنا تھا کہ کیپٹن انشومن کی بیوی اور ہماری بہو سمرتی سنگھ ہمارے ساتھ نہیں رہ رہی ہے، اور بیٹے کی ہلاکت کے بعد متعدد ایوارڈز، آسائشیں اپنے پاس رکھے ہوئے ہے۔
مقبوضہ کشمیر: برہان وانی کی برسی پر بھارتی فوج پر بڑا حملہ، 4 فوجی ہلاک متعدد زخمی
جبکہ والد کا کہنا تھا کہ مرنے والے فوجی افسر کے قریبی رشتہ داروں کا معیار درست نہیں ہے، اس حوالے سے میں نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے بات کی ہے۔ انشومن کی بیوی ہمارے ساتھ نہیں رہ رہی ہے، شادی کو محض 5 ماہ ہوئے تھے اور ان کا کوئی بچہ بھی نہیں ہے۔
والدین کی جانب سے بیٹے کے بعد بھارتی فوج کی جانب سے ملنے والی رقم اور دیگر آسائشوں کے بٹوارے کے حوالے سے بھی بات کی گئی تھی۔
بھارتی فوج میں موجود قانون کے مطابق جب کوئی شخص فوج میں شامل ہوتا ہے تو اس کے والدین یا سرپرستوں کے نام (نیکسٹ آف کن) کے طور پر درج کیے جاتے ہیں۔ جب اس کیڈٹ یا افسر کی شادی ہو جاتی ہے، تو فوج کے قوانین کے تحت اس کی شریک حیات کا نام والدین کے بجائے اس کے قریبی رشتہ دار کے طور پر درج کیا جاتا ہے۔