کینیا کے صدر ولیم روٹو نے ٹیکس میں اضافے کے خلاف تین ہفتوں سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے بعد اپنی کابینہ کو برطرف کر دیا۔
کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ولیم روٹو نے کابینہ کے 22 ارکان کو برطرف کرنے کا اعلان کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے صرف کابینہ میں نائب صدر، وزیراعظم کیبنٹ سیکریٹری، کیبنٹ سیکریٹری برائے خارجہ کو برطرف نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے فوری طور پر کینیا کی کابینہ کے تمام کابینہ سیکریٹریوں اور اٹارنی جنرل کو فوری طور پر برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سوائے پرائم کیبنٹ سیکریٹری اور کیبنٹ سیکریٹری برائے خارجہ کے“۔
صدر نے کہا کہ وہ ایک وسیع البنیاد حکومت کے قیام کے لیے مختلف شعبوں اور سیاسی تشکیلات میں وسیع مشاورت کریں گے۔
پُرتشدد ہنگاموں اور اسمبلی پر حملے کے بعد کینیا حکومت ٹیکسوں میں اضافہ واپس لینے پر مجبور
روٹو نے اس اقدام کو قرض کے بوجھ سے نمٹنے، داخلی وسائل میں اضافے، ملازمت کے مواقع بڑھانے اور سرکاری اداروں کے اندر ضیاع اور غیر ضروری نقل کو ختم کرنے کے لیے ضروری قرار دیا۔
اس تبدیلی کے دوران پرنسپل سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام کی رہنمائی میں حکومتی کارروائیاں بلاتعطل جاری رہیں گی۔