جب دانت یا داڑھ میں کوئی خرابی پیدا ہو جائے،تو اسکا درد انتہائی شدید ہوتا ہے اور بعض مرتبہ یہ درد نا قابل برداشت ہوجاتا ہے، جس سے ہماری راتوں کی نیند اور دن کا چین حرام ہو جاتا ہے۔
اسی طرح جب عقل داڑھ ، جو کہ داڑھوں کے آخری حصے میں نمودار ہوتی ہے، کےنکلنے کاعمل شروع ہوتا ہے تو اس کے دوران منہ کے اس حصے میں درد اور سوجن ہونے لگتی ہے۔ ایسے میں اس درد سے نجات کے لیے کچھ گھریلو نسخے آزمائے جا سکتے ہیں۔ اگر آپ بھی دانت یا داڑھ میں ہونے والے درد سے پریشان ہیں، تو اس درد سے نجات کے لیے یہ گھریلو ٹوٹکے آزمائیں۔
مون سون میں نزلہ زکام سے بچنے کیلئے ’زیرہ کاڑھا‘
لونگ کو زمانہ قدیم سے دانتوں کے درد کو دور کرنے کے لیے اکسیر سمجھا جاتا ہے۔ اسی طرح لونگ کا تیل بھی دانت یا داڑھ کے درد کو دور کرنے کے لیے ایک علاج ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ تیل دانت کی تکلیف کو کم کرتا ہے ۔
لونگ کے تیل میں اینٹی فنگل اور اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ روئی کو اس تیل میں بھگو کر تھوڑی دیر کے لیے متاثرہ حصے پر لگا کر چھوڑ دیں اور پھر کلی کرلیں۔ اگر آپ کے پاس لونگ کا تیل دستیاب نہٰں ہے تو ثابت لونگ کو پس کر روئی میں پیک کر لیں۔ اسے داڑھ کے اوپر رکھنے سے بھی درد میں آرام مل سکتا ہے۔
ایلوویرا میں اینٹی سوزش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے دانتوں کے درد کو دور کرنے کے لیے موثر سمجھا جاتا ہے۔ ایلوویرا کے پتے سے تازہ گودا نکال کرداڑھ یا دانت پر لگا لیں۔ درد میں آرام محسوس ہوگا۔
لہسن اور ادرک کو ایک ساتھ پس لیں اور اس پیسٹ کو داڑھ پر لگا لیں اور تھوڑی دیربعد اسے صاف کر لیں۔ درد کم ہونا شروع ہو جائے گا۔
ادویاتی خصوصیات سے مالامال ہلدی دانتوں یا داڑھ کے درد کو کم کرے میں بھی مدد دیتی ہے۔ ہلدی کے اندر موجود اینٹی سوزش خصوصیات نہ صرف دانتوں کی سوزش کو کم کرتی ہے ، بلکہ مسوڑھوں کی سوجن کو بھی دور کرتی ہے۔ ہلدی کو پس کردرد کرنے والے حصے پر لگالیں یا پھر ہلدی کو پانی میں مکس کر کے ابال لیں اور اس پانی سے کلی کی جائے تو درد سے نجات ملنے میں مدد مل سکتی ہے۔
بہرحال اگر درد کی شدت زیادہ ہوتو بہتر ہے کہ کسی ماہر ڈینٹسٹ سے رجوع کیا جائے اور اس کے دیے گئے مشورے پر عمل کیا جائے۔