سیکرٹری پاور ڈویژن نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی صارفین پر ٹیکسوں کا بوجھ ہے، ایف بی آر نے پاور سیکٹر کو ٹیکس کلیکشن ایجنٹس بنا دیا ہے۔
سیکریٹری پاور ڈویژن راشد محمود لنگڑیال نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی میں پیشی کے دوران بتایا کہ 500 سے 20 ہزار کے بل پر دس سے بارہ فیصد ٹیکس عائد ہے، 25 ہزار کے بل پر 7.5 فیصد ایڈوانس ٹیکس لاگو ہے، جبکہ چار فیصد مزید سیلز ٹیکس بھی عائد ہے۔
سیکرٹری پاور نے بتایا کہ حکومت پاور سیکٹر کو جلد نجی شعبے کے حوالے کرنے پر تیزی سے کام کررہی ہے۔
اس موقع پر وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ زیادہ مہنگے آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وزارت توانائی بجلی صارفین سے سالانہ آٹھ سو ساٹھ ارب روپے کی ٹیکس وصول کر رہی ہے۔