جماعت اسلامی نے کل ڈی چوک اسلام آباد میں ہونے والے دھرنے کی تاریخ تبدیل کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جماعت اسلامی قیادت سے رابطہ کرکے دھرنا مؤخر کرنے کی درخواست کی جس پر جماعت اسلامی نے کل 12 جولائی کا دھرنا مؤخر کردیا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایام عاشورہ کی وجہ سے دھرنے کی تاریخ تبدیل کی ہے، دھرنا اب 26 جولائی کو اسلام آباد میں ہوگا، کل 12 جولائی کو ملک بھر میں تمام شہروں میں احتجاج ہوگا اور کیمپ لگیں گے، 14 کو مختلف شہروں میں دھرنے ہوں گے، 24 جولائی کو مختلف شہروں سے قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلز نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے، متوسط طبقے سمیت تاجر بھی پریشان ہیں، حکومت نے کسی کو بھی نہیں چھوڑا، آنے والے دنوں میں بدترن حالات دیکھ رہے ہیں، کمرشل صارفین کی 8 روپے فی یونٹ بجلی مہنگی کردی گئی ہے، اس طرح کیسے معاشی بہتری آئے گی، رہائشی علاقوں میں بھی ریلیف نہیں مل رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت نے ریلیف کا اعلان کیا تھا لیکن آئی ایم ایف نے منع کردیا، حکومت کے کسی اعلان کی کوئی اہمیت نہیں رہی، ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی، حکمراں کہتے ہیں سخت فیصلے کرنے ہیں لیکن انہوں نے اپنے بجٹ میں 25 فیصد انتظامی اخراجات بڑھادیے، قوم سوال کرتی ہے کہ اپنے اخراجات یہ کیوں کم نہیں کرتے، روزانہ 56 ارب روپے قرض لیا جارہا ہے، قوم نے کیپسٹی چارجز کے نام پر 42 ارب ڈالر آئی پی پیز کو ادا کیے، زرداری اور بھٹو فیملی نے اپنی جاگیروں پر کتنا ٹیکس دیا ہے سامنے لائیں۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ تمام اضلاع میں ہمارے کارکن موجود ہیں محرم الحرام کا موقع ہے، علما اکرام نے ہم سے رابطہ کیا ہے تو گزارش کی ہے عاشورہ کے بعد اس دھرنے کو رکھ لیا جائے، امن امان کی صورتحال اسکو دیکھ کر ہم نے اپنا اجلاس بلایا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ دھرنے کو عاشورہ سے آگے لے جائیں، دھرنا پہلے سے زیادہ تیاری کے ساتھ اور بھرپور طریقے سے ہوگا، جماعت اسلامی پیچھے ہٹنے والی نہیں ہے، ملک بھر سے پوری قوت کے ساتھ ایک ہی دن دھرنا شروع ہوگا۔