قومی کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے ٹی20 ورلڈکپ 2024 میں ناقص کارکردگی سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھیجی گئی رپورٹ سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے پی سی بی کو بھیجی گئی رپورٹ سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ٹی20 ورلڈکپ کی پرفارمنس سے متعلق کوئی رپورٹ نہیں بنائی اور نہ ہی کسی کھلاڑی کی شکایت کی ہے۔
اظہر محمود کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی سے میری ملاقات ضرور ہوئی ہے، ملاقات کے دوران کسی کھلاڑی کی انفرادی کارکردگی پر بات کرنے کے بجائے مجموعی طور پر قومی ٹیم کی پرفارمنس پر بات کی۔
ٹیم میں بڑی سرجری کی ضرورت ہے، چیئرمین پی سی بی
قومی ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے چئیرمین پی سی بی کو ٹیم کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ قومی ٹیم کے وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن نے ٹی20 ورلڈکپ میں میں قومی ٹیم کی کارکردگی سے متعلق اپنی رپورٹ میں فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کے رویے کی بھی شکایت کی تھی۔
گیری کرسٹن نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بطور سینیئر کھلاڑی اور فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کا رویہ اور کارکردگی مثالی نہیں تھی، جب کہ شاہین شاہ آفریدی سمیت باؤلرز پلان کے مطابق نہیں کھیلے، انہوں نے ڈسپلن کی خلاف ورزیاں کیں اور دیگر کوچز کے ساتھ بھی ان کا رویہ اچھا نہیں تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی سی بی نے ٹی20 ورلڈکپ 2024 میں ناقص کارکردگی پر ’سرجری‘ کا آغاز کرتے ہوئے ٹیم منتخب کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو سلیکشن کمیٹی سے برطرف کردیا تھا، جب کہ وہاب ریاض سے سینئر مینجر کا عہدہ بھی واپس لے لیا گیا تھا۔
کرکٹ بورڈ کی جانب سے مختصر اعلامیہ میں کہا گیا ’پی سی بی کو وہاب ریاض اور عبدالرزاق کی مزید خدمات درکار نہیں ہیں، عبدالرزاق قومی مینز اور ویمنز کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے رکن تھے جب کہ وہاب ریاض مینز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کا حصہ تھے‘
چئیرمین پی سی بی نے قومی ٹیم کی بہتری کیلئے کوچز کو فری ہینڈ دے دیا
پی سی بی کی جانب سے دونوں عہدوں سے برطرفی کے بعد وہاب ریاض نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ میں اس الزام تراشی کے کھیل کا حصہ نہیں بننا چاہتا، میں نے پورے خلوص سے اپنا کام کیا اور اپنا 100فیصد دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس زیر بحث بیان سے اتفاق نہیں کرتا کہ سلیکشن کمیٹی کے باقی ارکان پر دباؤ ڈالتا تھا اور اس حوالے سے آج شام وضاحتی بیان جاری کروں گا۔