قومی اسمبلی میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر دفاع خواجہ آصف کا اظہار خیال اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی اراکین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گندم برآمد کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، البتہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ ان کے زمانے میں گندم اور چینی ایکسپورٹ ہوئے، ایکسپورٹ کرنے کے بعد گندم اور چینی امپورٹ کی گئی۔
وزیراعظم نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اربوں کھربوں کہاں گئے یہ تاریخ کا حصہ ہے۔
سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ، کل سنائے جانے کا امکان
وزیراعظم کے بیان پر اپوزیشن اراکین کھڑے ہوگئے اور اسپیکر سے وزیراعظم کی بات کا جواب دینے کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بطور اسپیکر آپ کی ذمہ داری بھی ہے، آپ اپوزیشن کو موقع دیتے ہیں، اسد قیصر میرے لئے قابل احترام ہیں، اسد قیصر جب اسپیکر تھے اس وقت اپوزیشن لیڈر کو بولنے نہیں دیتے تھے۔
جواباً اسد قیصر نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دورمیں بجٹ تقریر سے پہلے اپوزیشن کو تقریر کا موقع دیا، میں چیلینج کرتا ہوں آپ پورا ریکارڈ نکالیں، ہم نے بجٹ پر چوراسی گھنٹے تقریریں کروائی ہیں، اس وقت لائیو تقریریں چلتی تھیں، اب ایسا نہیں شرم کی بات ہے کہ پارلیمنٹ میں میں بھی سنسرشپ ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ماضی میں اپوزیشن اراکین کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں ہوتے تھے، مجھے اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تو اسپیکر کو اطلاع نہیں دی گئی تھی، ماضی میں اپوزیشن کی تقاریر کے دن بانی پی ٹی آئی ایوان میں نہیں آتے تھے، انہوں نے ایوان کی توہین کی ہوئی ہے، انہوں نے اپنے دورمیں ہمارے کسی ایم این اے کا پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیا۔
ڈیپارٹمنس ختم ہوں گے لیکن بجٹ تو وہی رہے گا، عمر ایوب
خواجہ آصف نے مزید کہا ’ خدا کا خوف کرو، شرم کرو حیا کرو۔
خواجہ آصف کی تقریر کے دوران بھی اپوزیشن نے شور شرابہ کیا۔
اجلاس میں وزیرستان میں شہید ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت کی گئی، اس کے علاوہ وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے پاکستان شہریت ترمیمی بل 2024 ایوان میں پیش کیا جو مزید غورعوض کیلئے قائمہ کمیٹی داخلہ کو بھیج دیا گیا۔
وزیرقانون نے اسٹیٹ اون انٹرپرائزز گورننس اینڈ آپریشنز ترمیمی بل 2024 بھی اسمبلی میں پیش کیا،ایوان نے حکومتی ملکیتی اداروں سے متعلق بل 2023 منظور کر لیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا