پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی سلیکشن کمیٹی سے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو برطرف کر دیا جس کے بعد وہاب ریاض کا بیان آگیا ہے۔
وہاب ریاض نے کہا کہ میں بہت کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن بلیم گیم کا حصہ نہیں بننا چاہتا، پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے سفر ختم ہوا،میں نے پاکستان کرکٹ کی بہتر کیلئے 100 فیصد کاوش کی7 ارکان میں سے ہر ووٹ کی اہمیت ایک جیسی تھی، ہم نے سلیکشن کے فیصلے ایک ٹیم کے طور پر کی تھے۔ تو تمام ارکان پر فیصلوں کی ایک جیسی ہی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایک بندہ سات بندوں پرکیسے بھاری ہو سکتاہے، تمام معاملات مشاورت سے طے پاتے تھے، کسی کھلاڑی کو آوٹ آف دے وے سپورٹ نہیں کیا۔
انھوں نے کہا کہ میٹنگ منٹس کی صورت میں ہر چیز کا دستاویزی ریکارڈ ہے۔ ان بیانات سے متفق نہیں ہوں کہ میں نے سلیکشن کمیٹی کے اراکین پر دباؤ ڈالا۔
جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم کی ناقص کارکردگی پروہاب ریاض کومستعفی ہونےکا کہا گیاتھا، وہاب ریاض نے ازخود مستعفی ہونے سے گریز کیا، جس کے بعد انکار پروہاب ریاض کوعہدے سے ہٹایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وہاب ریاض مین سلیکشن کمیٹی جبکہ عبد الرزاق مین اور ویمن سلیکشن کمیٹیز کے رُکن تھے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ( نے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو سلیکشن کمیٹیوں سے الگ کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عبدالرزاق اور وہاب ریاض کی مین اور ویمن سلیکشن کمیٹی میں خدمات درکار نہیں۔