**بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں طبی و شرعی رائے لینےکے لیے درخواستیں دائر کردیں۔ دونوں درخواستوں پر 11 جولائی کو سماعت ہوگی۔ دوسری طرف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران عدالت نے خاور مانیکا کے وکلاء سے طلاق نامہ پر تاریخ ٹمپرنگ پر جواب مانگ لیا ہے۔ **
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کی عدت کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کے کیس میں خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف نے جج افضل مجوکا کی عدالت میں 2 درخواستیں دائر کردی ہیں۔
نکاح، طلاق اور عدت کے مسائل پر سوشل میڈیا پر رائے زنی غیرمناسب، غیر اخلاقی ہے، اسلامی نظر یاتی کونسل
ایک درخواست میڈیکل بورڈ کے ذریعے میڈیکل رائے لینے کیلئے دائر کی گئی جب کہ دوسری درخواست عدت کے معاملے پر اسلامی نظریاتی کونسل اور اسلامی سکالرز کی رائے لینے سے متعلق ہے۔
عمران خان اوربشری بی بی کوعدت کیس میں سزا سنانے والے جج کو ترقی مل گئی
درخواستوں میں اسلامی نظریاتی کونسل، میڈیکل بورڈ، وفاقی شرعی عدالت سے رائے لینے کی استدعا کی۔ جج افضل مجوکا نے خاور مانیکا کے وکیل کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔
سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ، کل سنائے جانے کا امکان
دوسری طرف بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر بشری بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل مکمل کرلیے ہیں۔ عدالت نے خاور مانیکا کے وکلاء سے طلاق نامہ پر تاریخ ٹمپرنگ پر جواب مانگ لیا ہے۔
اپیلوں پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے کی، بشری بی بی کی جانب سے خدیجہ صدیقی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ شوہر کسی صورت نہیں بتا سکتا کہ عدت اور خاتون کی ماہواری کے تین سائیکل کب مکمل ہوئے جرم تب بنتا ہے، جب ثابت ہو کہ عدت میں شادی ہوئی، اپریل 2017 میں زبانی طلاق دی، بشریٰ بی بی اپنی عدت گزار کر اپنی والدہ کے گھر گئیں۔
عدت نکاح کیس میں خاور مانیکا کا سیشن جج پر عدم اعتماد، کیس منتقلی کی درخواست مسترد
خدیجہ صدیقی ایڈووکیٹ کی جانب سے مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ پیش کیا گیا، انھوں نے کہا کہ فراڈ ہمیشہ دو کے درمیان ہوتا ہے، یہاں پر نہیں بتایا گیا کہ کس کے ساتھ فراڈ ہوا۔
خدیجہ صدیقی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد بشریٰ بی بی کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دو تین دن کے اندر ٹرائل مکمل کرلیا ، ایسے زبردستی ٹرائل ہوا جیسے کوئی گینگ ریپ کا کیس ہو، عدت کے دورانیہ کے ذکر کو چھوڑ کر بھی اس کیس میں سے بری کرایا جا سکتا ہے، دو ہزار دن چپ رہنے پر آپ نظر کرم کریں تو میرے موکل بری ہوسکتے ہیں دو الزامات میں سے ایک ختم ہوجاتا تو مطلب آدھا کیس ختم ہوجاتا ہے۔
سلمان صفدر نے کہا کہ ٹمپرنگ والے ڈاکومنٹ کے مطابق طلاق کے اڑتالیس دن بنتے ہیں، دوسری جانب اصل دستاویز پیش نہیں کی گئیں، عون چوہدری کو منصوبے کے تحت گواہ بنایا گیا۔
اس دوران وکیل زینب عمیر نے بشری بی بی کا بیان پڑھ کر سنایا عدالت نے خاور مانیکا کے وکلاء سے طلاق نامہ پر تاریخ کی ٹمپرنگ پر جواب مانگتے ہوئے ہدایت کی کہ آپ نے دلائل میں جواب دینا ہے کہ گواہوں کے بیانات ملزمان کو کیوں نہیں دیے گئے جبکہ شہادتوں سے متعلق بھی جواب آپ نے دینا ہے، اس دوران بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے اپنے دلائل مکمل کرلیے کیس کی مزید سماعت جمعرات ساڑھے 9 بجےتک ملتوی کردی گئی۔