”بلقان کی نوسٹراڈیمس“ کے نام سے مشہور بابا وانگا کی موت 28 سال پہلے ہوچکی ہے۔ اپنی موت سے پہلے ہی انہوں نے یوکرین میں چرنوبل ڈیزاسٹر، شہزادی ڈیانا کی موت، نیویارک میں 9/11 کے حملوں اور یہاں تک کہ اپنی موت کے بارے میں بالکل درست پیش گوئیاں کی تھیں۔
بابا ویاگا نے سال 2024 کے بارے میں جو بھی کہا تھا، وہ سچ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
انہوں نے اس سال کے بارے میں کہا تھا کہ جنگ کے واقعات میں اضافہ ہوگا۔ روس یوکرین اور پھر اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعہ دنیا کے سامنے ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا تھا کہ ”ایلینز“ (خلائی مخلوق) سے رابطہ ہو سکتا ہے۔ اس کی تصدیق تو نہیں ہوسکی ہے لیکن کئی مقامات پر ایسے انجان جہاز اڑتے دیکھے جانے دعوے کئے گئے ہیں جو اس دنیا کے نہیں لگتے۔
اس کے علاوہ ان کی اہم پیش گوئی گلوبل وارمنگ کے حوالے سے تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ موسم خوفناک ہوتا جائے گا۔ بدترین گرمی لوگوں کو بری طرح پریشان کرے گی اور اس سے ان کی صحت متاثر ہوگی۔
دنیا کس سال میں ختم ہوگی؟ بابا وانگا کی پیش گوئی نے تہلکہ مچا دیا
ان کی یہ پیش گوئی بڑی حد تک درست ثابت ہوئی ہے اور پاکستان سمیت پوری دنیا گرمی کی کا بھیانک روپ دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے سیلاب کا ذکر بھی کیا تھا، یہ آٖت بھی جابجا پیدا ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 2033 تک قطبی آئس کیپس (برف کے میدان) پگھلنا شروع ہو جائیں گے اور دنیا میں سمندر کی سطح بہت زایدہ بلند ہو جائے گی، اس کی وجہ سے کچھ شہروں کا وجود بھی ختم ہو سکتا ہے۔
انہوں نے سب سے خوفناک بات کو کہی، وہ یہ تھی کہ زوال اور تباہی کا عمل سال 2025 سے شروع ہو جائے گا۔
بابا وانگا کے مطابق اس سال کائنات میں ایک ایسا واقعہ رونما ہوگا جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔
صرف یہی نہیں، بلکہ یورپ میں کچھ ایسا ہوگا جس سے وہاں کی آبادی بہت کم ہو جائے گی۔
اس طرح اگلے 6 ماہ کے بعد ہم بتدریج زوال کی طرف بڑھنے لگیں گے۔
بھارتی بابا وانگا نے تیسری جنگ عظیم کی تاریخ بتا دی
بابا وانگا نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ انسان 2028 تک سیارہ زہرہ پر جائیں گے، حالانکہ فی الحال اس سمت میں کوئی خاص کوشش نہیں کی جا رہی۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سال 2130 تک انسانوں کا ایلینز سے رابطہ قائم ہو جائے گا۔
بابا وانگا کے مطابق گلوبل وارمنگ کی وجہ سے 2170 میں ایک بڑی خشک سالی آئے گی اور اس طرح تباہی کی طرف بڑھنے والی زمین 3797 میں تباہ ہو جائے گی۔ لیکن تب تک کئی انسان دوسرے سیاروں تک پہنچ چکے ہوں گے۔
اب یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ ان کی پیش گوئیاں کتنی درست ہیں اور کتنی غلط، لیکن نائن الیون حملوں اور اوباما کے صدر بننے کے بعد ان کی پیش گوئیوں پر بہت زیادہ اعتبار کیا جانے لگا تھا۔