پاکستانی شوبز انڈسٹری خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات سے بھری پڑی ہے۔ ایک حالیہ انٹرویو میں اداکارہ اور سماجی کارکن نادیہ جمیل نے انکشاف کیا کہ، انہیں ایک ہائی پروفائل شخص نے ہراساں کیا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ، مجھے انڈسٹری میں ایک بہت مشہور ہدایت کار نے ہراساں کیا تھا۔
بدسلوکی کا سامنا کرنے کے بعد نادیہ نے مزید کہا کہ انہوں نے خود کو کسی بھی ایسی چیز سے دور رکھنے کا عزم کیا تھا، جو انہیں اندر سے تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو، خواہ اس کا مطلب ہائی پروفائل کام کو مسترد کرنا ہی کیوں نہ ہو۔
کرشمہ کپور کا بیٹا سنجے دت میں کیوں ملتا ہے؟
نادیہ نے اپنے موقف کو ثابت کرتے ہوئے ایک حالیہ پروجیکٹ کی طرف اشارہ کیا، جس کی سفارش نعمان اعجاز نے کی تھی۔ جیسے ہی نادیہ کو پتہ چلا کہ جس شخص نے اسے ہراساں کیا تھا وہ بھی اس میں شامل ہوگا، وہ فوری طور پر وہاں سے چلی گئی۔
نادیہ نے وضاحت کی کہ، میں اپنے آپ کو کسی ایسی پوزیشن میں رکھنے کے قابل نہیں ہوں، جہاں میرے ارد گرد زہریلے لوگ موجود ہوں۔ میں صرف اس سے دور رہتی ہوں۔
نادیہ نے مزید کہا کہ، میں نے کبھی اس کا نام نہیں لیا ہے، لیکن اب جب میں اس کے بارے میں سوچتی ہوں، تو مجھے شرمندگی ہوتی ہے کہ مجھے اس کا نام لینا چاہئے تھا۔ کیونکہ اگر میں نے ایسا نہیں کیا تو وہ بہت سی دوسری لڑکیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کرتا رہے گا، جو غلط ہے۔
تاہم نادیہ کے خاموش رہنے کی وجوہات ٹھوس ہیں۔ میں اس کا نام لوں گی، لیکن میں صرف صحیح وقت کا انتظار کر رہی ہوں، جب تک کہ میرے بیٹے بڑے نہیں ہو جاتے، کیونکہ وہ ابھی نوجوان لڑکے ہیں اور اس طرح کی صورتحال کو سنبھالنے کے لئے بہت چھوٹے ہیں۔
جب نادیہ اپنے صدمے کو یاد کر رہی تھیں تو ان کے چہرے پر ایک اداس تاثرات چھا گئے۔ وہ ایک بہت ہی بدتمیز آدمی ہے، انہوں نے اپنی بات کو ختم کرتے ہوئے کہا۔