گرمیوں کے طویل تھکا دینے والے موسم کے بعد بالآخر مون سون سیزن شروع ہو چکا ہے، لیکن اس موسم میں چلچلاتی دھوپ سے تو نجات مل جاتی ہے، مگرگرمی میں زیادہ فرق نہیں پڑتا۔ اور حبس اور گرمی مزید بڑھ جا تی ہے۔
برسات کا موسم نسبتا مرطوب موسم ہوتا ہے، اس لیے ہوا میں نمی برھنے کی وجہ سے ایئر کولر بھی بجائے ٹھنڈی ہوا پھینکنے کے مرطوب ہوا دینا شروع کر دیتے ہیں۔ ایسی ہوا میں پسینہ خشک ہونا تو دور کی بات ہے، جسم پر زیادہ چپچپاہٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔ اور بارش کے موسم میں حالت مزید خراب ہو جاتی ہے۔
مون سون بارشوں میں خطرناک اسکن انفیکشنز سے کیسے بچیں؟
اگر آُ بھی اس مسئلے کا شکار ہیں تو اس کا آسان حل ہمارے پاس موجود ہے، جس پر عمل کر کے آپ کو ٹھنڈی ہوا ملے گی اور موسم میں بھی نمی نہیں رہے گی۔
اکثر لوگ کولر کوکمرے میں رکھتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کولر بجائے ٹھنڈی ہوا دہنے کہ مرطوب ہوا دینے لگتا ہے۔ دراصل کولر کو کمرے کے اندر رکھنےسے گرم ہوا کمرے میں ہی گھومتی رہتی ہے۔ اور باہر نہیں نکل پاتی، جس کی وجہ سے کمرہ ٹھنڈا نہیں ہو پاتا۔ ایسے میں کوشش کی جائے کہ کولر کو کمرے کی باہر کی کھڑکی سے منسلک کردیا جائے، یا پھر کولر کو ایسی جگہ رکھیں، جہان سے باہر کی ہوا مل سکے اس طرح طرح ٹھنڈی ہوا مل سکے گی۔
برسات کے موسم میں ہوا میں بہت زیادہ نمی پائی جاتی ہے۔ اس موسم میں کولر کاٹھنڈا پانی ہوا میں نمی پیدا کرتا ہے۔ کولر سے مرطوب ہوا کم کرنے ے لیے، ٹھنڈے پانی کو بند کر کے صرف پنکھے کوآن رکھنا چاہیے۔ خاص طور پر جب کولر کمرے کے اندر رکھا ہوا ہو تو، اسے پانی بند کر کے چلانا مناسب ہے۔
جب کولر مرطوب ہوا پھینکنے لگے، تو بہتر ہے کہ اس کے ساتھ چھت کا پنکھا بھی بھی چلایا جائے۔ کیونکہ جب کولر ہوا میں نمی پھیلا دے تو چھت کا پنکھا اس نمی کو جذب کرنے اور ٹھنڈک کو ایڈ جسٹ کردیتا ہے، جس سے نمی کم ہوجاتی ہے اور ساتھ ہی کولر کی ہوا پورے کمرے میں پھیل جاتی ہے اور کمرہ فورا ٹھنڈاہوجا تا ہے۔
اگر آپ کے گھر میں ایگزاسٹ فین ہے، تو اسے تھوری دیر کے لیے کولر کے ساتھ آن کر دیں، اس سے کمرے سے نمی دور ہونے میں مدد ملے گی۔ اگر آپ کا کولر کمرے کے اندر رکھا ہے تو آپ کو ایگزاسٹ فین نصب کروانا چاہیے۔ دوسری صورت میں باتھ روم سے منسلک پنکھا بھی چلایا جا سکتا ہے۔ اس سے بھی کمرے سے نمی دور ہونے میں مدد مل سکے گی۔