کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف نارتھ ناظم آباد کے مکین رات گئے سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل شہروں نے ڈی سی آفس کے نزدیک کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کی آمد پر کے الیکٹرک انتظامیہ نے دفتر کے دروازے بند کرلیے۔ مظاہرین نے کے الیکٹرک کے خلاف نعرے بازی کی۔ انکا کہنا تھا کہ روزانہ چودہ سے سولہ گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے۔
احتجاج کرنے والے شہریوں کا کہنا تھا کہ کوئی فالٹ آجائے تو اُسے دور کرنے میں بھی کئی گھنٹے لگادیے جاتے ہیں۔ شیڈول سے ہٹ کر بھی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس کے نتیجے کی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
شدید گرمی میں حبس کے باعث لوگوں کا گھروں میں رہنا دوبھر ہوگیا ہے۔ رات رات بھر بجلی غائب رہنے سے لوگ سو بھی نہیں پاتے اور اس کے نتیجے میں وہ معاشی سرگرمیوں میں بھی بھرپور حصہ نہیں لے پاتے۔
دکان داروں کا کہنا ہے کہ بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے کام بُری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ صنعتی یونٹس بھی بند پڑے رہتے ہیں۔
شدید گرمی اور حبس میں لوڈ شیڈنگ کے ستائے ہوئے شہریوں نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ معقول اور اعلانیہ ہونا چاہیے تاکہ شہریوں کی مشکلات کم ہوں۔