نوتشکیل شدہ سیاسی جماعت ”عوام پاکستان“ کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملک میں اشرافیہ کا نظام چل رہا ہے، ملک میں ایسٹ انڈیا کا نظام آج بھی چل رہا ہے، ہم نے اس نظام کو تبدیل کرنا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کوئی بھی فرد واحد یا خاندان ملک کیلئے ضروری نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی آئیڈیاز کی بنیاد پر بنائی گئی پارٹی ہے، پہم نے لکھ کر دے دیا ہے کہ دو ٹرمز سے زیادہ پارٹی کا کوئی صدر یا سیکریٹری بھی نہیں بن سکتا، نئے لوگوں کو آنے کا چانس دینا ہوگا، ہمیں نیا نظام چاہئیے جس میں ہر آدمی آگے جائے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمیں اقتدار کی ہوس نہیں کہ ہم اقتدار میں آنے کیلئے اپنا ضمیر بیچ دیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 2022 تک کہتے تھے آرمی چیف قوم کا باپ ہوتا ہے، آج ان کا مؤقف تبدیل ہوگیا کیوں کہ انہیں ہٹا دیا گیا، نواز شریف اور ن لیگ ووٹ کو عزت دو کی بات کرتے تھے، آج یہی لوگ فارم 47 کے فورم پر اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں، فارم 47 پر آئے لوگ قوم کا بھلا نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی بھی فارم 47 پر لائے گئے تھے، تو مصنوعی طور پر بیٹھنے والے قوم کی بات نہیں کرسکتے، اس الیکشن میں تو دن کو رات اور رات کو دن بنا دیا گیا، لوگوں کو ساری سیاسی جماعتوں کی حقیقت پتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان سب جماعتوں کی ترجیحات دیکھ لی ہیں، ان کی ترجیحات ہماری ترجیحات سے مختلف ہیں، یہ سب میرے مخالف ہیں، میں کسی کو ملک دشمن یا قوم دشمن نہیں سمجھتا، ہماری جماعت سب سے بات کلرنے کو تیار ہے، انہیں کوئی احساس نہیں ہے کہ مڈل کلاس کس کرب سے گزر رہی ہے، دنیا کے کسی بھی ملک میں اتنا ٹیکس نہیں جو پاکستان میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آدمی اگر ہزار روپے کما رہا ہے تو اس میں سے 600 روپے حکومت لے جاتی ہے، اس کے عوض اسے کیا ملتا ہے وہ بھول جائیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ سیاست میں جمود آجائے تو الیکشن کی طرف جایا جاتا ہے، فروری جتے الیکشن میں جمود تو نہیں ٹوٹا بلکہ سیاست اور مشکل ہوگئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر این ایف سی ٹھیک نہیں کیا گیا تو پاکستان کبھی آئی ایم ایف سے جان نہیں چھڑوا پائے گا، نہ غربت ختم ہوگی، نہ مہنگائی کم ہوگی، اس این ایف سی کے اندر آپ کی معیشت نہیں چل سکتی ، جو آپ کے وفاق کو کنگال کر رہا ہے۔