وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ کا وفاقی کابینہ کی جانب سے کال ٹریس کرنے کا اختیار ایجنسیوں دینے کی منظوری پر کہنا ہے کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ایسا ہو رہا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسیز کو ڈیٹا تک رسائی کا قانون 1996 سے قابل عمل ہے، حکومت نے قومی سلامتی کے لئے اس قانون کے استعمال کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، دنیا کے دیگر ممالک میں بھی ایسا ہو رہا ہے۔
عمر ایوب کا آئی ایس آئی کو فون ٹیپنگ کی اجازت کا نوٹیفکیشن چیلنج کرنے اعلان
ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں قانون کے مطابق ڈیٹا ٹریس کرتی ہیں، بجائے اس کے کہ دائرہ کار دیگر ایجنسیوں تک پھیلایا جائے، ایک ایجنسی کو اختیار دیا گیا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ اٹھارویں گریڈ کا افسر اس معاملے کو دیکھے گا۔
وزیر قانون نے کہا کہ کیا دہشت گردی کا ناسور یہاں موجود نہیں ہے؟ لوگوں کی ذاتی پرائیویسی کا بھی خیال رکھا جائے گا، یہ کوئی نیا کام یا انہونا کام نہیں ہوا ہے۔