پولیو وائرس سے پہلے سے متاثرہ سندھ کے دو اضلاع اور بلوچستان کے ایک ضلعے کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
قومی ادارہ صحت میں قائم انسداد پولیو لیبارٹری کے مطابق 11 اور 13 جون کے درمیان کراچی کورنگی، کراچی ساوتھ اور ڈیرہ بگٹی سے لیے گئے سیوریج کے پانی کے نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔
تمام مثبت نمونوں کا جینیاتی تعلق وائے بی تھری اے پولیو وائرس کلسٹر سے ہے جو اس سال رپورٹ ہونے والے تمام کیسز اور ماحولیاتی نمونوں میں پایا گیا ہے۔
پاکستان پولیو پروگرام کے مطابق گذشتہ ہفتے یکم سے سات جولائی کے درمیان انسداد پولیو مہم میں 41 اضلاع میں 84 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے ۔
پولیو پروگرام ترجمان کے مطابق رواں سال کی چھٹی انسداد پولیو مہم تھی۔پولیو وائرس اس سال ملک کے 49 اضلاع میں پایا جا چکا ہے اس لیے والدین کے لیے یہ نہایت اہم ہے کہ وہ اس وائرس سے اپنے بچوں کو لاحق خطرے کو سمجھیں اور ہر پولیو مہم میں پولیو ورکرز کے لیے دروازہ کھولیں اور اپنے پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو ویکسین ضرور پلوائیں۔