چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کسی بھی جماعت کو جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ سیٹیں دینا آئین کے خلاف ہے، مخصوص نشستیں دینا ہمارا حق تھا، ہمیں خوشی ہوتی اگر آج مختصر فیصلہ آجاتا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت کو زیادہ سے زیادہ وہ مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں جو اس کی جیتی ہوئی سیٹوں کے مطابق ہو، کسی بھی پارٹی کو جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ نشستیں دینا آئین کے خلاف ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج کہا جاتا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے نشست جیتی ہے یا نہیں، مخصوص نشستیں دینا ہمارا حق تھا، ہمیں خوشی ہوتی اگر آج مختصر فیصلہ آجاتا، مخصوص نشستوں کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن نہیں ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 780 صفحات کے کاغذات الیکشن کمیشن میں جمع کرائے، عوام کی آواز دبانے کی کوشش کی گئی، ہمیں امید ہے دو تین دن میں فیصلہ آجائے گا اور یہ سیٹیں ہمیں ملیں گی۔
سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
چیئرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے سخت حالات میں دسمبر میں اپنے تمام امیدوارواں کے کاغذات نامزدگی جمع کروائی، پاکستان کے 859 حلقوں میں ہم نے 828 کو ٹکٹس دیے، عورتوں کے لیے بھی ترجیحی لسٹ جاری کی گئی تھی، ان کو کہا گیا تھا کہ کاغذات فائل کریں، اس کی اسکروٹنی بھی ہونی مگر بد نیتی پر الیکشن کمیشن نے خواتین کی اسکروٹنی 29 تاریخ تک نہیں کی۔
عدت کیس میں اپیل پر فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کے حکم پر نظر ثانی درخواست خارج
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ اس کے بجائے 29 کو الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا کہ ہم ان سب کی اسکروٹنی 13 جنوری کو کریں گے، اسی دن سپریم کورٹ کا فیصلہ رات 11 بجے آیا مگر اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو آزاد نشانات الاٹ کردیے۔