بھارتی شہر کولکتہ کے میئر نے شہریوں کو اسلام قبول کرنے کا مشورہ دے دیا ہے، میئر کا بیان حکمران جماعت کو ایک آنکھ نہیں بھایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کوکتہ شہر کے مئیر فرہاد حکیم کی جانب سے آل انڈیا قرآن مقابلے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غیر مسلم بدقسمت ہیں اور انہیں اپنا ایمان تازہ کرنے کے لیے اسلام قبول کرنا چاہیے۔
کوکلتہ کے میئر کے اس بیان پر بی جے پی کی جانب سے شدید مخالفت کی جا رہی ہے، جبکہ مئیر کا کہنا تھا کہ ہمیں غیر مسلمانوں میں اسلام کو پھیلانا چاہیے، اگر ہم کسی کو اسلام کی طرف راغب کرتے ہیں تو ہم ایک سچے مسلمان ثابت ہو سکتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے میئر کوکلتہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ ان کا 2016 کا بیان بھی چلایا جا رہا ہے، جس میں کولکتہ کے مسلمان اکثریتی علاقے کو ’منی پاکستان‘ قرار دیا تھا۔
جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے مئیر فرہاد کو بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی کا قریبی ساتھی قرار دیا جا رہا ہے۔
مسلمان گورنر کو رام مندر میں سجدہ کرنا مہنگا پڑ گیا، بھارتی مسلمانوں کی شدید تنقید
بی جے پی بنگال کے رہنما اگنی مترا پول کی جانب سے کہنا تھا کہ میئر کے بیان نے ہندو مذہب کو توہین کی ہے، ساتھ ہی بھارت میں اتحاد اور بھائی چارگی کو بھی خطرے میں ڈالا ہے۔