پنجاب کی جیلوں میں منشیات کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ جیلوں میں قیدیوں کو منشیات کی فراہمی کا سب سے اہم ذریعہ ایڈمن بلاک ہے۔
آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کی جانب سے جاری کردہ مراسلے نے بھانڈا پھوڑ دیا۔ آئی جی پنجاب فاروق نذیر کی طرف سے لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر کی جیلوں میں ایڈمن بلاک میں منشیات کے مقدمات میں ملوث قیدیوں کی ملاقاتوں پر فوری پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پابندی عوامی شکایات درست ثابت ہونے پر لگائی گئی ہے۔ بد نام زمانہ منشیات فروش جیلوں کے اندر مختلف ذرائع سے منشیات اسمگل کرنے کے لیے فعال رہتے ہیں۔
منشیات کی سپلائی کے لیے ان کا ایک اہم ذریعہ جیل کے ایڈ من بلاک ( ڈیوڑھی) قیدیوں سے بالمشافہ ملاقات کو سمجھا جاتا ہے۔
پنجاب میں جیل سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ جن قیدیوں پر منشیات سے متعلق مقدمات ہیں اُن کی ایڈمن بلاک کے اندر ملاقاتوں پر پابندی لگائی جائے۔
آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے جاری ہدایت کی تعمیل نہ کرنے والے سپرنٹنڈنٹ جیل کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا اور پیڈا ایکٹ 2017 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
پابندی ہوم سیکریٹری پنجاب نور الامین مینگل کی ہدایت پر لگائی گئی۔ پابندی جیلوں میں منشیات کی دستیابی کی شکایات کی موصولی کے پیشِ نظر لگائی گئی۔ سپرنٹینڈنٹ جیلز کو احکامات پر عملدرآمد کے لئے ہدایات جاری کر دی گئیں۔ احکامات پر عملدرآمد میں کوتا ہی پر متعلقہ سپرنٹینڈنٹ جیل کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔