لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی وزیرِ داخلہ اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نا اہل قرار دینے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی۔
قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شجاعت علی خان نے محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نا اہل قرار دینے کی درخواست پر بطور اعتراض سماعت کی۔
شہری مشکور حسین کی جانب سے دائر درخواست میں وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ محسن نقوی چئیرمین پی سی بی کا عہدہ رکھتے ہوئے سینیٹر بننے کے اہل نہیں، سینیٹ کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت محسن نقوی پی سی بی کے چئیرمین تھے لہذا محسن نقوی کو نااہل قرار دیا جائے۔
وکیل نے بتایا کہ رجسٹرار آفس نے متعلقہ بینچ کے سامنے درخواست دائر کرنے کا اعتراض عائد کیا تھا جبکہ پرنسپل سیٹ لاہور ہائیکورٹ ہی متعلقہ بینچ ہے۔
محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کی درخواست پر درخواستگزار کو تیاری کی مہلت
رجسٹرار آفس نے یہ اعتراض بھی عائد کیا کہ آپ متاثرہ فریق نہیں ہیں، میں اس ملک کا شہری ہوں، میں ٹیکس دیتا ہوں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ٹیکس دستاویزات ساتھ لگائے ہیں؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ رجسٹرار آفس کا اختیار نہیں کہ ایسے اعتراض عائد کرے۔
اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ رجسٹرار آفس کا اعتراض عائد کرنا نہ کرنا برابر ہے، اب معاملہ عدالت کے سامنے ہے، آپ اپنے ٹیکس ریٹرنز درخواست کے ساتھ لگائیں۔
جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست گزار کو اپنے ٹیکس ریٹرنز درخواست کے ساتھ لگانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ یکم جولائی کو لاہور ہائیکورٹ میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی گئی تھی۔
محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
30 جون کو لاہور ہائیکورٹ میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوگئی تھی۔
28 جون کو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی تھی۔