لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ اور دیگر کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے فیصلہ سناتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی،زارا الہٰی اور راسخ الہٰی کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ 28 جون کو وفاقی حکومت نے صدر تحریک انصاف پرویز الہٰی کا نام پی سی ایل میں ڈال دیا تھا جسے انہوں نے عدالت میں چیلنج کردیا تھا، جس میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے پرویز الہیٰ، زہرا الہٰی کا نام غیر قانونی طور پر پی سی ایل میں شامل کیا، پرویز الہٰی کو عمرے کی ادائیگی کے لیے جانا ہے نام ای سی ایل میں شامل کر دیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ پرویز الہیٰ کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے درخواستوں کی مخالفت کی تھی۔
پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے آج بھی عدالت پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
پرویز الہٰی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
اینٹی کرپشن عدالت کے جج صفدر علی بھٹی کیس پر سماعت کر رہے ہیں، دیگر بر ضمانت ملزمان نے عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی۔
رہنما تحریک انصاف چوہدری پرویز الہٰی کے وکلاء نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دائر کر دی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پرویز الہٰی عرصہ دراز حوالات میں بند رہے ہیں، سابق وزیراعلیٰ پنجاب ضعیف العمر ہونے کی وجہ سے کمزور اور لاغر ہو چکے ہیں، پی ٹی آئی رہنما کیلئے چلنا پھرنا دشوار ہے، معالج نے بیڈریسٹ کا مشورہ دیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت چوہدری پرویز الہٰی کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرے۔
واضح رہے کہ عدالت نے پرویز الہٰی اور دیگر ملزمان کو فرد جرم کے لیے آج طلب کر رکھا تھا۔
پراسیکیوشن کے مطابق پرویز الہٰی اور محمد خان بھٹی نے تحریری امتحان میں فیل ہونے والوں کو گریڈ 17 میں ملازمت دی، تحریری امتحان کے نتائج کو تبدیل کر کے من پسند افراد کو ملازمتیں دی گئیں۔