وزارت داخلہ نے محرم الحرام کے دوران سندھ سمیت ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزارت داخلہ نےمحرم الحرام میں ملک بھرمیں فوج تعیناتی کی منظوری دے دی، پاک فوج کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت کی گئی ہے، جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فوج کوسول انتظامیہ کی مدد کے لیے تعینات کیا جارہا ہے، فوج کی تعیناتی زمینی حالات کے پیش نظر صوبے کریں گے۔
حکومت پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان نے فوج تعیناتی کی درخواست کی تھی جبکہ آزاد کشمیر اور اسلام آباد سے بھی محرم الحرام میں فوج تعینات کرنےکی درخواست کی تھی۔
وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سےجاری حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ملک بھر کی طرح سندھ میں فوج تعینات ہوگی، فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کے لیے تعینات کرنے کا کہا گیا ہے۔
مزید کہا گیا کہ فوج کی تعیناتی وہاں کے زمینی حالات کے پیش نظرکی جائے گی، متعلقہ فریقین کے باہمی مشورے سے فوج کو ضرورت کے مطابق تعینات کیا جائے گا تاہم دستوں کی تعیناتی کا اختیارصوبوں کے پاس ہوگا۔
اس سے قبل سندھ میں محرم الحرام کے دوران فوج اور ایف سی تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
محرم الحرام میں امن یقینی بنانے کیلئے پنجاب میں سیکیورٹی گائیڈ لائنز جاری
وفاقی وزارت داخلہ نے محکمہ داخلہ سندھ کی درخواست پر سندھ میں فوج رینجرز اور ایف سی کے دستے تعینات کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
فوج اور ایف سی سول انتظامیہ کے حکم پر فوری کسی بھی علاقے کا کنٹرول سنبھال سکتی ہیں، انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 سیکشن 4 اور 5 کے تحت ملک بھر کی طرح سندھ میں فوج تعینات ہوگی۔
وفاقی وزارت داخلہ نے آرڈر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کے لیے تعینات کیا جارہا ہے، فوج کی تعیناتی وہاں کے زمینی حالات کے پیش نظر کی جائے گی، صوبوں کو تعیناتی کا اختیار ہوگا۔
محکمہ داخلہ سندھ نے فوجی حکام سے رابطہ کرلیا، محرم میں فوج کی تعیناتی کا روڈ میپ تیار کرلیا گیا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ متعلقہ فریقین کے باہمی مشورے سے فوجی دستے ضرورت کے مطابق تعینات ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے محکمہ داخلہ پنجاب نے محرم الحرام کے دوران امن و امان یقینی بنانے کے سلسلے میں پولیس کی معاونت کے لیے فوج اور رینجرز کی خدمات طلب کی تھیں۔
محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پنجاب میں فوج اور رینجرزطلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ترجمان محکمہ داخلہ کا کہنا تھا کہ فوج اور رینجرز کی 150 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
فوج کی 69 اور رینجرز کی 81 کمپنیاں تعینات کرنے کے لیے مراسلہ جاری کردیاگیا، ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے کہا تھا کہ یکم سے 12 محرم کے دوران خدمات طلب کی گئیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت پنجاب نے محرم الحرام کی سیکیورٹی کے پیشِ نظر صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی جب کہ حکومت سندھ اور حکومت خیبر پختونخوا نے محرم الحرام میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے کراچی اور پشاور میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کی تھی۔
اس سے قبل محکمہ داخلہ سندھ نے 9 اور 10 محرم کو صوبے بھر میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی تھی۔
سندھ حکومت کے نوٹیفکیشن مطابق محکمہ داخلہ نے لاؤڈ اسپیکر کے بے جا استعمال پر سندھ ساؤنڈ سسٹم ایکٹ 2015 کے تحت پابندی عائد کردی تھی جبکہ محرم کی مجالس اور جلوس کے دوران ڈرونز اڑانے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔
لاہور پولیس کا محرم کے حوالے سے مربوط سیکیورٹی پلان پر عملدرآمد کا آغاز
ادھر کراچی میں ٹریفک پولیس نے محرم الحرم کے حوالے سے بوہرہ کمیونٹی کی مجالس کے دوران راستوں کی بندش سے متعلق خصوصی ٹریفک پلان مرتب کرلیا تھا۔