فرانس میں اسلام مخالف انتہائی دائیں بازوں کی جماعت نیشنل ریلی کی حکومت کے قیام کا امکان ختم ہوگیا۔
فرانسیسی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بائیں بازوں کی جماعتوں کے اتحاد نے بھرپور کامیابی حاصل کی ہے۔ صدر ایمانویل میکراں کی جماعت دوسرے اور نیشنل ریلی پارٹی تیسرے نمبر پر رہے گی۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس سے آج نیوز کے نمائندے سلیمان شیر کی رپورٹ کے مطابق انتہائی قوم پرست جماعت کا اقتدار کے ایوان تک پہنچنے کا خواب چکناچور ہوگیا۔ اس سے تارکینِ وطن اور بالخصوص مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انتہائی دائیں بازو کے عناصر نے پیرس میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ شروع کردی ہے۔ پولیس کے خصوصی دستے طلب کرلیے گئے ہیں۔
فرانس کے قبل از وقت پارلیمانی انتخابات میں بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد نے قوم پرست انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں پر واضح اکثریت حاصل کرلی۔
بائیں بازو کی جماعت نیو پاپولر فرنٹ نے 182 نشستیں جیتی ہیں۔ صدر میکراں کا اتحاد 163 نشستیں لے سکا ہے جبکہ نیشنل ریلی کے اتحاد نے 143 نشستیں حاصل کیں۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق ٹرن آؤٹ 66.63 فیصد رہا۔ کسی بھی جماعت کو سادہ اکثریت حاصل نہ ہونے کے باعث فرانس میں مخلوط حکومت بنے گی۔
فرانس میں معلق پارلیمنٹ کے معرضِ وجود میں آنے کا امکان ہے۔ اس کے نتیجے میں ملک کا سیاسی اور معاشی نظام تعطل کی نذر ہو جائے گا۔ صدر میکراں کی اتھارٹی میں رونما ہونے والی کمی بھی مسائل بڑھائے گی۔ فرانس کو ایسی پارلیمنٹ درکار ہے جو بروقت اور درست فیصلے کرسکے۔