خلا میں موجود ایک ستارے میں بہت جلد تھرمو نیوکلئیر دھماکہ ہونے والا ہے، جسے بنا دوربین کے بھی دیکھا جاسکے گا۔
خلا میں ”ٹی کورونئے بورئیلس“ (T Coronae Borealis) نامی ایک ستارہ موجود ہے جسے ”بلیز اسٹار“ بھی کہا جاتا ہے۔
اس ستارے میں بہت جلد ایسا دھماکہ ہونے والا ہے جس سے پیدا ہونے والی روشنی پورا آسمان روشن کردے گی اور اس دھماکے کو دیکھے کیلئے ٹیلی اسکوپ کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔
ماہرین نے فروری 2016 میں بتایا تھا کہ ،ذکورہ ستارے ”ٹی کورونئے بورئیلس“ میں بہت زیادہ سرگرمیاں ہو رہی ہیں اور اب 8 سال بعد یہ سرگرمیاں ایک نووا ایونٹ کا باعث بنیں گی۔
خلائی جہاز میں خرابی، ناسا کے خلا نورد خلا میں ہی پھنس گئے
نووا ایونٹ میں ایک چھوٹا سفید ستارہ کسی قریبی سرخ ستارے سے شمسی مادے اپنی جانب کھینچتا ہے، جس سے حرارت اور دباؤ بہت زیادہ بڑھنے سے تھرمو نیوکلیئر دھماکا ہوتا ہے۔
اس دھماکے سے وہ چھوٹا سفید ستارہ آسمان پر زیادہ جگمگانے لگتا ہے مگر ختم نہیں ہوتا۔
دھماکے کے بعد وہ ستارہ ایک بار پھر اپنی اصل شکل میں جگمگانے لگتا ہے۔
نووا ایونٹ کی روشنی کو ایک ہفتے تک ٹیلی اسکوپ کے بغیر دیکھنا ممکن ہوتا ہے اور بلیز اسٹار میں یہ دھماکہ ابھی سے ستمبر کے دوران کسی بھی دن ہوسکتا ہے۔
مگر سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے یہ دھماکا ستمبر کے بعد ہو، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ یہ ایونٹ اتنا دھماکہ خیز بھی نہیں، شروع میں ہوسکتا ہے کہ کسی کو کچھ نظر نہ آئے۔
زمین کو تپش سے بچانے کیلئے خلا میں دیوہیکل چھتری بھیجنے کی تیاریاں
ناسا کے ماہرین کے مطابق دھماکے کے بعد 24 گھنٹے تک دیکھا جائے تو آپ کو ایک مدھم روشنی والا ستارہ بتدریج روشن ہوتا نظر آئے گا۔
یہ ستارہ زمین سے 3 ہزار نوری برس کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس اسٹار سسٹم میں اس طرح کا نووا ایونٹ آخری بار 1946 میں ہوا تھا اور سائنس دانوں کے مطابق یہ ایک ایسا ایونٹ ہے جسے زندگی میں ایک بار ہی دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔