موسلا دھار بارشوں کے باعث بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام کے کئی علاقوں میں سیلاب آگیا ہے۔ اب تک 50 سے زائد اموات واقع ہوچکی ہیں۔ 24 لاکھ سے زائد افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہزاروں افراد کو اپنے گھروں سے نکل کر محفوظ مقامات کی طرف جانا پڑا ہے۔
دیہی علاقوں میں لاکھوں افراد کو اپنے قیمتی سامان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ کئی علاقوں میں مویشی بھی پانی میں بہہ گئے ہیں۔ کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
شدید سیلابی کیفیت کے دوران آسام کے ضلع دلبرو گڑھ کے قصبے دُلیا جان میں ایک شخص نے گائے کے چند ماہ کے بچھڑے کو سیلابی پانی میں ڈوبنے سے بچانے کے لیے اپنی زندگی داؤ پر لگادی۔
یہ شخص جھاڑیوں میں پھنسے ہوئے بچھڑے تک بمشکل پہنچا۔ بچھڑا تقریباً ڈوب چکا تھا۔ اُسے بچانے کی کوشش میں یہ شخص بھی ڈوبتے ڈوبتے بچا۔
آسام کے اس بہادر انسان کی نیک عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ بچھڑا بہت چھوٹا تھا۔ اگر چند لمحات کی بھی تاخیر ہو جاتی تو اُس کی جان چلی جاتی۔
آسام اسٹیٹ ڈزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے حکام نے بتایا ہے کہ ریاست میں تمام بڑے دریا خطرے کے نشان سے بہت اوپر بہہ رہے ہیں۔