بھارتی دارالحکومت میں ایک پاکستانی سفارت کار کے باورچی کے خلاف گھریلو خادمہ سے زیادتی کی کوشش کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ملازمہ بھارتی شہری ہے۔ اس نے دہلی کے تلک مارگ پولیس اسٹیشن میں 28 جون کو شکایت درج کرائی تھی۔
54 سالہ منہاج حسین پاکستانی شہری ہے۔ منہاج حسین فروری میں نئی دہلی پہنچا تھا۔ اس واقعے کے بعد اُسے وطن واپس بھیجا جاچکا ہے۔ پولیس اس وقت تفتیش کے مرحلے سے گزر رہی ہے۔
متاثرہ خاتون نے چند ماہ پاکستانی سفارت کار کے گھر میں کام کیا تھا اور اس دوران اُسے رہنے کے لیے ایک کوارٹر بھی دیا گیا تھا۔
منہاج حسین نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نظام الامور سعد احمد وڑائج کے ہاں باورچی کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔ سعد احمد ورائچ سرکاری طور پر فراہم کردہ رہائش گاہ میں سکونت پذٰر ہیں۔
یہ رہائش گاہ نئی دہلی کے علاقے تلک مارگ میں واقع ہے۔ اس گھر میں منہاج حسین بھی رہتا تھا۔ متاثرہ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ وہ فروری میں بھارت آنے کے بعد سے اُسے مسلسل پریشان کر رہا تھا۔
خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو سعد احمد وڑائچ کے علم میں بھی لائی تھیں۔ نیوز 18 کے مطابق ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سعد احمد وڑائچ نے عیدالاضحٰی کے بہانے منہاج حسین کو پاکستان واپس بھجوادیا۔
ذرائع کے مطابق اس کے بعد خاتون سے پاکستانی ہائی کمیشن نے کہا کہ وہ ملازمت چھوڑ دے اور 30 جون تک سعد احمد وڑائچ کے گھر سے نکل جائے۔
بعد میں منہاج احمد نے واپس آکر پھر سعد احمد وڑائچ کے گھر میں کام شروع کردیا۔ اس پر وہ تلک مارگ پولیس اسٹیشن گئی اور مقدمہ درج کروایا۔ یہ مقدمہ تعذیراتِ ہند کی دفعہ 354 کے تحت درج کیا گیا ہے۔
منہاج سرکاری پاسپورٹ اور سفارتی عملے کے ویزے پر بھارت آیا تھا۔ معاملے کی نزاکت محسوس کرتے ہوئے وہ 30 جون کو پھر پاکستان چلا گیا۔