Aaj Logo

شائع 06 جولائ 2024 10:35pm

سیاستدانوں کے جھوٹ بولنے پر پابندی کا فیصلہ، قانون منظور

یونائیٹڈ کنگڈم (یوکے) یعنی برطانیہ کی چار ریاستوں میں سے ایک کی حکومت نے نئے انتخابات سے قبل ایک ایسا قانون متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت جان بوجھ کر گمراہ کن بیانات دینے پر اراکین پارلیمان کو معطل کیا جاسکتا ہے۔

ویلز حکومت کے قونصل جنرل مک انٹونیو نے سنیڈ (پارلیمنٹ) کو بتایا کہ اگر کوئی سیاست دان گمراہ کن بیانات کا مرتکب پایا گیا تو اس قانون کے تحت اس کی ایوان کی رکنیت معطل کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ویلز حکومت اورپارلیمنٹ میں موجود تمام دیگر اراکین اس قانون سازی کے لیے پرعزم ہیں۔

برطانوی پارلیمنٹ میں چار نئے پاکستانی چہرے آگئے، مجموعی تعداد 15 برقرار

اس قانون پر مختلف سیاسی جماعتوں اور ان کے اراکین پارلیمان میں اختلاف تھا، تاہم حکومت نے اپنی شکست کو ٹالنے کے لیے آخری لمحے میں اس مجوزہ قانون کو پارلیمان کے 2026 میں آنے والے اگلے الیکشن سے قبل نافذ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

اس قانون کے حق میں 26 اراکین نے ووٹ دیے جب کہ 13 نے مخالفت کی اور 13 دیگر نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

قانون نافذ ہوجانے کی صورت میں کسی بھی رکن پارلیمان کو اپنے جھوٹے یا گمراہ کن بیانات کو واپس لینے کے لیے 14 دنوں کی مہلت دی جائے گی۔ اگر وہ اس سے انکار کرتا ہے تو عدالت کے ذریعہ اس پر اگلے چار سال تک کے لیے الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی جائے گی۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ایسے اراکین پرجھوٹ بولنے کے لیے فوجداری مقدمہ چلایا جائے گا یا سول پابندی کے تحت کیس درج کیا جائے گا۔

کچھ اراکین پارلیمنٹ نے اس قانون سازی سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں اس طرح کی بیان بازی کو مجرمانہ بنانے سے پارلیمانی استحقاق کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

ویلز کی مقننہ میں ایک اہم سیاسی جماعت پلیڈ کائمرو (جو ویلز کی برطانیہ سے آزادی کے حق میں ہے) کے رہنما ایڈم پرائس نے قانون کی حمایت کرتے ہوئے کہا، ’بطور سیاستدان ہم جو کچھ کہتے ہیں اس پر عوام کا اعتماد تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔‘

نو منتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کون ہیں اور کیا ڈلیور کر پائیں گے؟

پرائس کا کہنا تھا کہ قونصل جنرل نے (قانون سازی) کا جو اعلان کیا ہے وہ دراصل ایک تاریخی اعلان ہے اور حقیقتاً دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ’اب ہمیں حکومت کی طرف سے یہ یقین دہانی مل گئی ہے کہ ہماری جمہوریت ایسی پہلی جمہوریت ہوگی، جس نے دنیا میں سیاست دانوں کی طرف سے جان بوجھ کر جھوٹ بولنے کے خلاف عمومی قانون نافذ کیا ہے۔‘

پرائس نے کہا کہ سیاست میں اعتماد کے انہدام سے دنیا بھر کی جمہوریتوں کو حقیقی خطرہ لاحق ہے۔ ’جمہوریت اسی دن سے بکھرنا شروع ہو جاتی ہے جب منتخب کرنے والے عوام اپنے منتخب شدہ نمائندوں پر اعتماد کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔‘

Read Comments