دھوپ کا چشمہ فیشن کا ایک لازمی حصہ بن گیا ہے۔ لیکن کیا سستے دھوپ کے چشمے آپ کی بینائی کو خراب کر سکتے ہیں؟
دھوپ کا چشمہ 18 ویں صدی میں انگریز ڈیزائنر اور موجد جیمز آئسکوف نے بصارت کو بہتر بنانے اور دھوپ کی شعاؤں سے بچنے کے لیے ایجاد کیا تھا ۔ لیکن یہ ایجاد اب فیشن کا حصہ بن گئی ہے اور لوگ دھوپ کے چشموں پر ہزاروں روپے خرچ کر دیتے ہیں ۔
سوشل میڈیا پر یوکیش نامی ایک ڈاکٹر کی ویڈیو خوب وائرل ہو رہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سستے چشمے آپ کی بینائی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ یوکیش نامی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اگر آپ صرف تصویر بنوانے کے لئے سستے چشمے خرید رہے ہیں تو ٹھیک ہے لیکن اگر دھوپ کی شعاؤں ( rays) سے بچاؤ کے لئے ان کا استعمال کریں گے تو یہ آپ کے لئے نقصان دہ ہے۔
ڈاکٹر یوکیش نے ویڈیو میں بتایا کہ سستے چشمے چوں کہ یو وی لائٹ (UV RAYS/ LIGHT ) کو روکنے میں معاون ثابت نہیں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وقت سے پہلے آپکی آنکھوں کی بنیائی متاثر ہو سکتی ہے۔ یا پھر آپ کو دیکھتے ہوئے اپنے اردگرد نقتے ( SPOTS ) نما چیز محسوس ہوگی، تو بہتر ہے کہ جب بھی سن کلاسز لیں تو پولارائیڈ گلاس ( POLAROID GLASSES ) کا استعمال کریں۔
جبکہ ممبئی کے ماہر امراض چشم ڈاکٹر نصرت بخاری کہتی ہیں کہ سستے دھوپ کے چشمے کم معیار کے مواد سے بنائے جاتے ہیں جس سے آپ کی آنکھوں کو کئی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
ان کے مطابق، سستے چشمے میں اکثر یو وی شعاؤں (UV RAYS) کی کمی ہوتی ہے، جو ممکنہ طور پر آپ کی آنکھوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ لوگ اپنی آنکھوں کو نقصان دہ یو وی (ULTRAVIOLTE ) شعاعوں سے بچانے کے لیے دھوپ کا چشمہ پہنتے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے سن اسکرین آپ کی جلد کو سورج کے نقصان سے بچاتی ہے۔
جبکہ ڈاکٹر پروین پاٹل جو کہ ایک (vitreo retina ) کے ماہر ہیں وہ بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ منفرد ڈیزائن کی وجہ سے سستے شیڈز جدید اور پرکشش لگ سکتے ہیں، لیکن اکثر ناقص معیار کے مواد سے بنے ہوتے ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ آنکھوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ کیونکہ یہ دھوپ میں موجود شعاؤں سے آنکھوں کی حفاظت نہیں کر پاتے۔
اگر آپ بھی دھوپ کے چشموں کا انتخاب کر رہے ہیں تو اس بات کا دھیان رکھیں کہ آپ کے چشمے کیا واقعی میں آپ کو دھوپ کی نقصان دہ شعاؤں سے بچائیں گے یا پھر آپکو ان اسٹائلش سستے چشموں کی وجہ سے شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔