وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نان فائلر کو فوری ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، ٹیکس چوری کا تخمینہ اور اس کی روک تھام کے حوالے سے جامع رپورٹ پیش کی جائے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت ایف بی آر کی اصلاحات سے متعلق اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس ہوا۔ جس میں بریفنگ دی گئی کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا نفاذ کیا جا چکا ہے، اس عمل سے 45 لاکھ ٹیکس نہ دینے والوں کی نشاندہی ہوئی۔
اس موقع پر شہباز شریف نے ہدایت دی کہ کسٹمز اپریزرز کا صوابدیدی اختیار ختم کیا جائے اور چیئرمین ایف بی آر 24 گھنٹے میں ہدایات پر رپورٹ پیش کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکس چوری میں ملوث لوگوں کے ساتھ اس جرم میں ان کا ساتھ دینے والے افسران و اہلکاروں کو بھی سزا دی جائے گی، پاکستانی عوام کے پیسوں پر ڈاکا ڈالنے والوں اور ان کا ساتھ دینے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ٹیکس چوری کا تخمینہ اور اس کی روک تھام کے حوالے سے ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے۔ اربوں روپے کی ٹیکس چوری کو روکنے کیلئے ٹیکس نظام کی ڈیجیٹائزیشن حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس نظام کی ڈیجیٹائزیشن اور اصلاحات کے نفاذ پر پیشرفت کی نگرانی کیلئے فوری طور پرایک ڈیش بورڈ بنایا جائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکس کے حوالے سے عالمی سطح پر رائج بہترین نظام کو پاکستان میں نافذ کیا جائے گا، ٹیکس پالیسی کی تشکیل کیلئے پیشہ ورانہ طور پر اچھی شہرت کے حامل افسران اور ماہرین کی تعیناتی کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ ایسے ٹیکس دہندگان جو بر وقت اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہیں ان کی پذیرائی کی جائے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بندرگاہوں پر جدید اور بین الاقوامی معیار کے اسکینرز لگائے جائیں، جس سے نظام میں شفافیت اور کرپشن کا خاتمہ ہوگا۔