برطانیہ کے انتخابات میں لیبر پارٹی کی شاندار فتح نے بھارتی قیادت کے لیے تشویش کا سامان کیا ہے۔ لیبر پارٹی کے لیڈر اور متوقع وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے عندیہ دیا ہے کہ تبدیلی آچکی ہے یعنی وہ بہت سے معاملات کو بدل دیں گے۔
بھارت قیادت کے لیے لیبر پارٹی کی فتح اس لیے زیادہ پریشان کن ہے کہ لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر جرمی کاربن نے چار سال قبل برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے قرارداد پیش کی تھی۔
اس قرارداد کے پیش کیے جانے سے قبل بھارت کی آزادی کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر برطانوی ملکہ الزابیتھ دوم نے بھارت کا دورہ کیا تھا تب سے دو طرفہ تعلقات میں کشیدگی برقرار ہے۔
نئی دہلی کے لیے یہ امر کسی بھی اعتبار سے کم تشویش ناک نہیں کہ لیبر پارٹی مجموعی طور پر بھارت اور بھارتی نژاد تارکینِ وطن کے حوالے سے قدرے سخت گیر موقف کی حامل رہی ہے۔
انڈیا ٹوڈے نے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ لیبر پارٹی کی ایوانِ اقتدار میں واپسی بھارت کے لیے پریشانی کا باعث ہوسکتی ہے۔ نئے وزیر اعظم کے لیے بھارت سے تعلقات بہتر بنانے کا ٹاسک بہت اہم ہوگا۔ کیئر اسٹارمر کو بہت سنبھل کر یہ کام کرنا ہوگا۔