Aaj Logo

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2024 02:26pm

برطانوی الیکشن، لیبر پارٹی کے مسلم امیدواروں نے بھی میدان مار لیا

برطانوی الیکشن میں لیبر پارٹی کے مسلم امیدواروں کو بھی کامیابی ملی ہے۔ پاکستانی نژاد لیبر پارٹی رکن یاسمین قریشیتیسری مرتبہ بولٹن سے اپنی سیٹ کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

برمنگھم لیڈی ووڈ میں شبانہ محمود الیکشن جیت گئیں، پاکستانی نژاد امیدوار نوشابہ خان لیبرپارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب قرار پائیں۔

گلاسگو کے پاکستانی نژاد امیدوار زبیر احمد بھی لیبرپارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے۔ برٹش پاکستانی افضل خان بھیسیٹ جیت گئے۔ برمنگھم سے طاہرعلی ایک بار پھر اپنی سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوگئے۔

لیبر کے عمران حسین بھی بریڈفورڈ ایسٹ سے کامیاب قرار پائے جبکہ بیڈفورڈ میں محمد یاسین کی اپنی نشست پر کامیاب ہوئے۔ کوونٹری ساؤتھ سے لیبرپارٹی کی زارا سلطانہ الیکشن جیت گئیں۔

برطانیہ میں کنزرویٹو پارٹی کا 14 سالہ اقتدار ختم، لیبر پارٹی کامیاب، رشی سونک نے شکست تسلیم کرلی

لندن ٹوٹنگ سے لیبرپارٹی کی روزینا آلن خان کامیاب ہوئیں جبکہ بریڈفورڈ ویسٹ سے لیبر رہنما پاکستانی نژاد ناز شاہ جیت گئیں۔ اس موقعے پر انکا کہنا تھا کہ کشمیرکی بیٹی ہوں ، کشمیر کی نمائندگی کرتی تھی اور کرتی رہوں گی، کنزرویٹیو پارٹینے ملک میں تباہی مچائی، راتوں رات معاشی استحکام نہیں آسکتا۔

ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق 2021 کی مردم شماری میں انگلینڈ اور ویلز میں مسلمانوں کی آبادی کی شرح 6.5 فیصد تھی۔ اسکاٹ لینڈ میں مسلمانوں کی آبادی ایک لاکھ 19 ہزہار 872 ہے، جو مجموعی آبادی کا 2.2 فیصد بنتی ہے۔ برمنگھم، مانچسٹر اور بریڈ فورڈ جیسے شہروں کا شمار برطانیہ کے ان علاقوں میں ہوتا ہے، جہاں مسلمان ووٹروں کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے۔

برطانیہ کے متوقع وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر کون ہیں؟

خیال رہے کہ رواں برس جو پارلیمان تحلیل کی گئی، اس میں مسلم اراکین کی تعداد 19 تھی۔ امکان ہے کہ منتخب ہونے والے دارالعوام کے نئے ارکان میں مسلمان سیاستدانوں کی تعداد اور زیادہ ہوجائے گی۔

برطانیہ کی مسلم کمیونٹی نے ’مسلم ووٹ‘ کے نام سے دسمبر 2023ء میں ایک مہم شروع کی تھی، جس کا مقصد مقامی مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالنے پر آمادہ کرنا تھا۔

Read Comments