9 مئی تھانہ شادمان جلاؤ گھراؤ کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو 8 جولائی کو طلب کرلیا۔
انسداد دہشت گری کی خصوصی عدالت کے ایڈمن جج خالد ارشد نے 9 مئی کو تھانہ شادمان جلاؤ گھراؤ کیس کی سماعت کی۔
ایڈمن جج خالد ارشد نے تفتیشی افسر کی استدعا پر شاہ محمود قریشی کو طلب کیا۔
دوران سماعت رہنما پی ٹی آئی کی جانب سے رانا مدثر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، ان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ شاہ محمود قریشی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے اور لاہور میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کا 9 مئی کے مقدمات میں مزید جسمانی ریمانڈ دے دیا
عدالت نے رانا مدثر ایڈووکیٹ کی استدعا کو منظور کر لیا اور شاہ محمود قریشی کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے لیے شاہ محمود قریشی کو 8 جولائی کو پیش کرنے کا نوٹس جاری کر دیا۔
شاہ محمود قریشی کی 3 مقدمات میں درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی
شریک ملزمان کا 8 جولائی کو معزز جج کوٹ لکپھت جیل میں جیل ٹرائل بھی کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا، جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔