وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رکن اسمبلی کی تنخواہ ایک لاکھ 70 ہزار ہے جبکہ ججوں کی تنخواہ 10 لاکھ سے کم نہیں، اگر ایوان ججوں کی تنخواہ میں کمی چاہتا ہے تو پیغام پہنچا دیا جائے گا۔
گزشتہ روز سینیٹ اجلاس میں الیکشن ترمیمی بل 2024 منظور کرلیا گیا، جس پر اپوزیشن نے شور شرابا کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔
اپوزیشن اراکین نے کہا کہ بل غیرمنتخب لوگوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے لایا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں الیکشن ترمیمی بل پر اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایک سوال پر ججز اور اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں پر وضاحت کی اور قانون سازوں اور انصاف کرنے والوں کی تنخواہوں میں بہت زیادہ فرق ہے۔
قومی اسمبلی نے الیکشن ترمیمی بل 2024 منظور کرلیا
اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ ارکان اسمبلی کی تنخواہوں سے ٹیکس کٹوتی ہوتی ہے جس کے بعد ہر ارکان اسمبلی کو ماہانہ ایک لاکھ 70 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے جبکہ ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کے کسی بھی جج کی تنخواہ 10 لاکھ سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن ارکان کی کوئی تجاویز ہوں تو حکومت کو بھجوائی جاسکتی ہیں، اگر ججز کی تنخواہوں میں تخفیف کرنا چاہتے ہیں تو میں یہ پیغام پہنچا دوں گا۔