سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن ٹربیونل کی تشکیل کے لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے معطل کئے جانے پر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اس فیصؒے سے پی ٹی آئی کا بڑا نقصان ہوا ہے، الیکشن آڈٹ کو کون روکتا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ فائز عیسیٰ صاحب کے بینچ کا جو آج کا فیصلہ ہے، اس کا مطلب ہے کہ آپ نے الیکشن کے آڈٹ کو روک دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر کیس یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کون سے ججز الیکشن تنازعات کو سنیں گے وہ ہم بتائیں گے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شہزاد ملک نے کہا کہ یہ آپ نہیں بتا سکتے یہ میرا اختیار ہے اور میں ہی بتاؤں گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس الیکشن میں جو دھاندلی کے الزام ہیں وہ خود چیف الیکشنم کمشنر پر ہیں، تو یہ ایسا ہی ہے کہ آپ ہی پر الزام ہے اور آپ ہی فیصلہ کریں کہ کیس سنے گا کون۔
انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے سے ہائیکورٹس کو کمزور کیا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ نیاز اللہ نیازی نے چیف جسٹس کو کہا کہ وہ اس بینچ میں نہ بیٹھیں، چیف جسٹس صاحب کی ایک تاریخ ہے، عمران خان نے جیل سے بارہا کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے کسز نہ سنیں، جسٹس گلزار صاحب کے پانچ رکنی بینچ نے بھی آبزویشن دیں کہ آپ کیسز نہ سنیں، اس کے بعد اصول طور پر تو چیف صاحب کو خود بھی یہ کیسز نہیں سننے چاہئیں۔
فواد چوہدری کی پی ٹی آئی سینئیر قیادت کے رابطے کی تصدیق
انہوں نے کہا کہ میں پی ٹی آئی پر نہیں اس کی پالیسی پر تنقید کر رہا ہوں، آپ کچھ دن ایک جج کے ساتھ ہوتے ہیں پھر اسی کے خلاف ہوتے ہیں ، اس طرح کی غیرسنجیدہ پالیسیز سیاسی جماعتیں افورڈ نہیں کرسکتیں۔
ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں ایک تو انفارمیشن چاہئیے، دوسرا ایڈوائس چاہئیے اور پھر اس پر جو وہ سیاسی حکمت عملی بنائیں اس پر عملیاتی منصوبہ چاہئیے، موجودہ لیڈر شپ ان میں سے کچھ بھی کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان 13 مہینے سے جیل می ہیں اور اگلے 13 مہینے بھی جیل میں رہیں گے، اس کی وجہ یہ کہ پی ٹی آئی قیادت کے پاس کوئی اسٹریٹیجی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت خیطرپختونخوا کی لیڈرشپ ہے، اس لئے ان کو احساس نہیں کہ باقی صوبوں میں لوگوں کے ساتھ کیا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی تو اس کا انجام ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے بھی برا ہوگا، فواد چوہدری
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس لیڈرشپ کے ساتھ عمران خان چلنا جاری رکھتے ہیں تو اس سے تحریک انصاف اور عمران خان کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی الیکشن میں جتا دیا، لیڈرشپ اس جیت کا تحفظ نہ کرسکے، الیکشن میں جو ڈاکہ پڑا، لوگ پوچھ رہے ہیں کہ آپ نے ان ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے کیلئے کیا کیا، کچھ نہیں کیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ میرے حوالے سے یہ لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں کہ یہ آگئے تو ہمارا کیا بنے گا۔