اندرونی اختلافات کی اطلاعات پر پی ٹی آئی کے بانی آج (جمعرات کو) ملاقاتیں کرنے والے تھے، تاہم ملاقاتیوں کی فہرست کے حوالے سے اختلافات کے باعث جیل پہنچنے والے کسی بھی پی ٹی آئی رہنما کو جیل میں داخلے کی اجازت نہیں مل سکی۔
بانی پی ٹی آئی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں اور یہ کہ انہوں نے دونوں گروپس کو ملاقات کے لیے طلب کیا ہے۔
عمران خان کے طلب کیے جانے پر شاندانہ گلزار، فردوس شمیم نقوی، جنید اکبر، عمر ایوب، شبلی فراز اور رؤف حسن کے علاوہ شہریار آفریدی بھی جیل پہنچے۔
لیکن جب عمر ایوب، شبلی فراز سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ جیل پہنچے تو کسی کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی اور تمام رہنما جیل کے باہر کھڑے رہے، اس دوران بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا وقت بھی ختم ہو گیا۔
ملاقات کی اجازت نہ ملنے پرعمر ایوب کی جیل عملہ سے تلخ کلامی بھی ہوئی اور انہوں نے سپرنٹنڈنٹ سمیت جیل عملہ کو برا بھلا کہا، عمر ایوب نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ٹاؤٹ بھی کہہ دیا۔
عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ آج بانی چئیرمین سے ملاقات تھی، ساڑھے 4 بجے تک ہمیں ملاقات کرنے نہیں دی گئی، پولیس چوکی پر موجود ایس ایچ او جاوید نے ہمیں روکا۔
انہوں نے کہا کہ ’آئی جی جیل خانہ ٹاؤٹ ہے‘، ایس ایچ او جاوید نے کہا ہمیں حکم آیا ہے، میں نے انچارج سے کہا کیا تمہیں ٹاؤٹ آئی جی نے احکامات دئیے ہیں؟ یہ حکم انٹیلی جنس اداروں سے آیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ شبلی فراز سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن ہیں، میں قومی اسمبلی کا لیڈر آف اپوزیشن ہوں، ہمیں آج قیدی سے ملنے سے روکا گیا۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ یہ سمجھتے ہیں ہمیں نفسیاتی طور پر دباؤ میں لائیں گے، ان کا دماغ خراب ہے یہ نفسیاتی مریض بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ملاقات کورٹ آرڈرز کے مطابق طے تھی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک پیج پر ہے، ہم سب ایک ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
عمر ایوب نے کہا کہ آئی جی جیل خانہ جات اور آئی جی پنجاب ٹاؤٹ ہیں، وزیر داخلہ محسن نقوی سب سے بڑا ڈاکو ہے، ان سب کو پریویلیج موشن کے ذریعے لائن حاضر کریں گے، ان سے پوچھا جائے گا ملاقات سے کیوں روکا گیا۔
اس موقع پر خاتون پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا کہ پارٹی کے اندر اختلافات کی خبریں بے بنیاد ہیں، اگر میرا اختلاف ہوتا تو یہاں نہ آتی۔
شاندانہ گلزار نے کہا کہ ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے، ہم دو گھنٹے دھوپ میں کھڑے رہے، پی ٹی آئی پر کسی کا باپ بھی پابندی نہیں لگا سکتا۔
شہریار آفریدی نے بھی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی کرلیں ہم نہ جھکیں گے نہ تقسیم ہوں گے، ہم بانی چیئرمین کے سپاہی ہیں، ان کے لئے کچھ بھی کرسکتے ہیں، یہ مخالفین کا ایک حربہ ہے کہ پارٹی کو تقسیم کیا جائے۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ جو ڈاکو چور حکومت میں ہیں ان کے لئے پیغام ہے ہم ایک ہیں۔
ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے مدعو کیے جانے والوں کی فہرست تیار نہ کئے جانے پر اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔
شیر افضل مروت نے بتایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے انہیں بھی ملاقات کے لیے بلایا ہے تاہم وہ بیرونِ ملک ہونے کے باعث فی الحال نہیں مل سکتے، وطن واپسی پر البتہ ملاقات کریں گے۔
بیرسٹو گوہر نے کہا تھا کہ جب بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست کو حتمی شکل دی جائے گی تب میڈیا کو بھی آگاہ کردیا جائے گا۔ رؤف حسن، شبلی فراز اور عمر ایوب کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات معمول کا حصہ ہوگی۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں۔ یہ ایسی پارٹی ہے جو اپنے ووٹ کی طاقت پر بنی۔ اس میں فارورڈ بلاک بنایا ہی نہیں جاسکتا۔ پارٹی میں اختلافات کی بنیاد غلط فہمی ہے۔ کچھ لوگوں نے تشدد کے باعث پارٹی چھوڑی اور کچھ نے فائلیں دیکھ کر، دونوں کے الگ الگ کیسز ہیں۔
عمران خان کی نظر بندی یکطرفہ اور بین الاقوامی قانون کیخلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ ورکنگ گروپ
ذرائع نے بتایا ہے کہ شاندانہ گلزار ایم این اے اور جنبید اکبر ایم این اے کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے نہیں کہا گیا ہے۔