مصر سے تعلق رکھنے والی ایک فنکارہ نے ایسی وصیت کر دی جس نے سوشل میڈیا صارفین کو حیرت میں مبتلا کر دیا۔
مصری فنکارہ سلویٰ محمد علی کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ اکثر تنازعات کا شکار رہتی ہیں۔ اس مرتبہ انہوں نے ایک پروگرام میں گفتگو کے دوران اپنی موت کے بعد کی وصیت سے متعلق انکشاف کیا۔
فنکارہ سلویٰ نے کہا کہ میں وصیت کرتی ہوں کہ میری وفات کے بعد میرا جنازہ مسجد کے بجائے پہلے تھیئٹر سے نکالا جائے۔
سلویٰ محمد چونکہ اپنے شعبے یعنی تھیئٹر سے کافی منسلک ہیں تو انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کی موت کے بعد ان کی لاش کو تھیئٹر سے اٹھایا جائے اور بعد میں نماز جنازہ پڑھانے کے لیے مسجد لے جایا جائے۔
مصری فنکارہ نے تھیئٹر کے دیگر فنکاروں کی مثال دیتے ہوئے کہا یہ وصیت صرف میں نے ہی نہیں کی بلکہ پہلے بھی کئی فنکاروں کے جنازے تھیئٹر سے اٹھائے گئے ہیں۔
سلویٰ نے مزید کہا کہ ان کا تعلق بالائی مصر سے ہے اور مصری رسم و رواج اور طور طریقوں سے بخوبی واقف ہیں۔ لیکن انہوں نے ایک عجیب وصیت کی جس پر لوگوں نے اعتراض بھی کیا۔
فنکارہ نے کہا کہ انہیں تھیئٹر سے کافی لگاؤ ہے، میں نے اداکاری کے اپنے خوابوں کو اسی تھیئٹر میں حاصل کیا۔