اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے پر امریکی سربراہان پر تنقید کا سلسلہ اب امریکا میں ہی شروع ہوچکا ہے، بائیڈن انتظامیہ سے مستعفی ہونے والے بارہ افسران نے ایک اوپن لیٹر جاری کیا ہے، جس میں غزہ سے متعلق امریکی پالیسی پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
غزہ معاملے اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے پر بائیڈن انتظامیہ سے مستعفی ہونے والے افسران نے امریکی پالیسی کو ناکام اور تباہ کن قرار دے دیا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ یوکرین کو مزید 2 ارب 30 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد دے گی
مستعفی بارہ افسران نے اوپن لیٹر میں لکھا کہ غزہ سے متعلق امریکی پالیسی ایک ناکامی ہے اور امریکی نیشنل سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہے۔
مشترکہ بیان میں مستعفی امریکی عہدیداروں نے لکھا کہ اسرائیل کو اسلحے کی مسلسل فراہمی نے فلسطینیوں کے قتل عام اور ان کی بدحالی کے معاملے میں پیچیدگیاں پیدا کردی ہیں۔ یہ نہ صرفاخلاقی طور پر قابل مذمت ہے بلکہ امریکی اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
لبنانیوں پر خوف طاری کرنے والا اسرائیل کا نیا ہتھیار ’ساؤنڈ بیرئیر‘ کیا ہے؟
خط میں کہا گیا کہ اس پالیسی کی تمام ذمہ داری امریکا پر آتی ہےِ، امید تھی کہ بائیڈن انتظامیہ غزہ پالیسی پر نظرثانی کرے گی لیکن پالیسی میں کسی تبدیلی کے بجائے اسے ضد بنا کر مسلسل امریکی قوانین کیخلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔
مستعفی عہدیداروں نے تنازعے کے فوری خاتمے کیلئے امریکا کے کردار ادا کرنے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔