جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پولیس کا نظام لوگوں کو تحفظ فراہم نہیں کر رہا۔ اسٹریٹ کرائمز روکنے میں ناکامی کا سامنا ہے۔ شہریوں میں خوف بڑھتا جارہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ملک میں 77 سال سے پڑھے لکھے جاہلوں کی حکومت ہے۔ اب تعلیم بھی برائے فروخت ہے۔ بہتر اور اعلیٰ تعلیم پر اب اُس کا حق ہے جس کے پاس مال ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ٹیکسوں کا بوجھ عام آدمی پر ڈالا جارہا ہے۔ وزیراعظم سے پوچھنا چاہتا ہوں بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا گیا۔
ایک سوال پر جماعت اسلامی پاکستان کے امیر نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی پروان چڑھتی رہی اور یہ لوگ ڈو مور کا مطالبہ پورا کرتے رہے۔ اگر آئی ایم ایف کے اہداف پورے کرنے ہیں تو بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس لگائے جائیں۔
ایک اور سوال پر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ یہ لوگ فون کی سِمز بند کرکے ملک میں افراتفری پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ڈیڑھ فیصد جاگیرداروں کی سِمز بند کرکےٹیکس لگائیں تو بہت پیسہ جمع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں :
لگتا ہے سندھ ڈاکوؤں کے حوالے ہے، حافظ نعیم الرحمان
آئی ایم ایف جہاں جاتا ہے وہ قوم پنپتی نہیں برباد ہوتی ہے، حافظ نعیم الرحمان